ظالمانہ پابندیوں کے باعث یمن کے ہسپتال مفلوج
یمن کے شہر الحدیدہ میں، ظالمانہ پابندیوں اور اقتصادی ناکہ بندی کے زیر سایہ، ہسپتالوں کے اہم شعبے یکے بعد دیگرے بند ہو رہے ہیں، جس سے ہزاروں مریضوں کی جانیں خطرے میں ہیں، جن میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔
سحرنیوز/عالم اسلام: العالم نیوز پورٹل کے مطابق الحدیدہ کے ہسپتال اور طبی مراکز آج کل ادویات، طبی آلات اور ایندھن کی شدید قلت کا شکار ہیں۔
اس کے علاوہ، ہسپتالوں میں سرجری، انتہائی نگہداشت اور بچوں کے شعبے یا تو بند ہو چکے ہیں یا وسائل کی شدید قلت سے روبرو ہیں۔ زبید المحوری ہسپتال کے ڈائریکٹر احمد بقش نے بتایا ہے کہ ادویات اور اہم آلات کی درآمد پر پابندی کی وجہ سے انتہائی نگہداشت، نوزائیدہ بچوں کے شعبے اور بلڈ بینک جیسے حساس شعبوں کو مکمل طور پر بند ہونے کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے جس سے ہزاروں مریضوں کی زندگی تدریجی موت کے خطرے سے روبرو ہو چکی ہے۔
رپورٹ کے مطابق ادویات اور طبی آلات کی قلت سے صرف ہسپتالوں ہی نہیں بلکہ دواخانیں ہیں جس کے بعد ادویات کی قیمتیں ناقابل یقین حد تک بڑھ گئی ہیں، سادہ ادویات خریدنا بھی بہت سوں کے لئے ایک خواب بن گیا ہے۔
کینسر کے مریض کیموتھراپی کی خوراکیں وصول کرنے کے منتظر ہیں، ڈائیلاسز مراکز میں علاج کے سیشن کم ہو گئے ہیں جبکہ گردے کے مریضوں کی زندگی بھی نہایت دشوار ہو گئی ہے۔
اسکے علاوہ بچے اور جنگ میں زخمی ہونے والوں کی بڑی تعداد بھی ناگفتہ بہ صورتحال سے گزر رہی ہے۔
ہمیں فالو کریں:
Follow us: Facebook, X, instagram, tiktok whatsapp channel