Oct ۱۳, ۲۰۱۵ ۱۶:۴۳ Asia/Tehran
  • دمشق میں روسی سفارتخانہ
    دمشق میں روسی سفارتخانہ

شام میں داعش کے مراکز پر روس کے فضائی حملوں کا سلسلہ منگل کو بھی جاری رہا جبکہ دمشق میں روسی سفارتخانے پر مارٹر حملے میں کچھ لوگوں کے زخمی ہونے کی خبر ہے۔

ماسکو سے موصولہ رپورٹ کے مطابق روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاؤروف نے دمشق میں روسی سفارتخانے پر منگل کو انجام پانے والے مارٹر حملے کو دہشت گردی قرار دیا ہے ۔ انھوں نے کہا ہے کہ اس قسم کے حملوں سے دہشت گردوں کے خلاف روس کے فضائی حملوں میں کوئی خلال واقع نہیں ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ روس اس حملے کے ذمہ داروں کا پتہ لگانے میں دمشق حکومت کے ساتھ بھر پور تعاون کرے گا۔ سرگئی لاؤ رو‌ف نے اسی کے ساتھ کہا ہے کہ امریکا بقول خود جو اسلحے اعتدال پسند مسلح گروہوں کے لئے ارسال کرتا ہے ، وہ دہشت گردوں کو مل رہے ہیں۔ انھوں نے این ٹی وی سے انٹرویو میں کہا کہ دہشت گرد گروہ امریکا کے ارسال کردہ اسلحے دہشت گردانہ کارروائیوں میں استعمال کرتے ہیں ۔ انھوں نے کہا کہ اس بات سے خود امریکا کے عوام اور کانگرس کے اندر بھی تشویش پائی جاتی ہے۔


یہ ایسی حالت میں ہے کہ امریکی وزارت جنگ پنٹاگون نے منگل کو اعلان کیا ہے کہ امریکا کا ایک ٹرانسپورٹ طیارہ بشار اسد کی حکومت کے مخالف اعتدال پسند مسلح گروہوں کے لئے گولے بارود اور اسلحے لیکے شام پہںچا ہے۔



قابل ذکر ہے کہ منگل کو دمشق میں روسی سفارتخانے پر مارٹر کے چند گولے گرے ہیں۔ یہ مارٹر حملہ اس وقت کیا گیا جب کچھ لوگوں نے دہشت گردوں کے خلاف روس کے فضائی حملوں کی حمایت کا اعلان کرنے کے لئے روسی سفارتخانے کے سامنے اجتماع کیا تھا۔ روسی سفارتخانے کے سامنے اجتماع کرنے والوں نے اپنے ہاتھوں میں روس اور شام کے پرچم اور روسی صدر ولادیمیر پوتن اور شام کے صدر بشار اسد کی تصاویر اٹھا رکھی تھیں۔ مظاہرین دہشت گردوں کے خلاف اور ماسکو کی حمایت میں نعرے لگارہے تھے ۔ اسی دوران دہشت گردوں نے روسی سفارتخانے پر مارٹر کے گولے داغے جو مظاہرین کے درمیان آکر گرے اورچند افراد زخمی ہوگئے۔ آخری اطلاع ملنے تک کسی بھی گروہ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی تھی لیکن القاعدہ سے وابستہ تکفیری دہشت گرد گروہ جبہت النصرہ نے روس کے ہوائی حملوں کا انتقام لینے کے لئے دہشت گردانہ حملوں کی دھمکی دی تھی۔



دوسری جانب روس کے جنگی طیاروں نے اپنے تازہ فضائی حملوں منی دہشت گردوں کے چھیاسی مراکز کو نشانہ بنایا ٹھکانوں میں داعش کے ترپن مراکز بھی شامل ہیں ۔ ہمارے نما‏ئندے نے شامی ذرائع کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ منگل کو روس کے جنگی طیاروں نے حماہ، ادلب اور لاذقیہ کے مضافات میں داعش کے تر پن ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔ رپورٹ کے مطابق ان ‌فضائی حملوں میں داعش کے اسلحے کے متعدد گودام، ایک کمانڈ ہیڈکواٹر اور متعدد تربیتی چھاؤنیاں تباہ ہوگئیں ۔ منگل کے فضائی حملوں میں تباہ ہونے والے داعش کے تربیتی مرکز میں ایک ہزار دو سو دہشت گرد موجود تھے۔



شام میں رو‎س کے تازہ فضائی حملوں میں تباہ ہونے والے دہشت گردوں کے مراکز میں داعش کے تین مستحکم مورچے بھی شامل ہیں ۔ اس رپورٹ کے مطابق شام میں روس کے تازہ فضائی حملوں میں سوخوئی چوبیس ایم، سوخوئی چونتس اور سوخوئی پچیس ایس ایم جنگی طیاروں نے حصہ لیا۔ روسی وزارت دفاع نے اعلان کیا ہے کہ تازہ فضائی حملوں میں داعش کے مواصلاتی لائن پوری طرح منقطع ہو گئ ہے ۔


یاد رہے کہ روس نے شام کے صدر بشار کی درخواست پر تیس ستمبر سے شام میں داعش اور دیگر دہشت گرد گروہوں کے مراکز پر فضائی حملے شروع کئے ہیں۔

ٹیگس