القدس کی تحریک انتفاضہ جاری، شہید فلسطینیوں کی تعداد میں اضافہ
بدھ کو ایک اور فلسطینی نوجوان کی شہادت کے بعد انتفاضہ قدس میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد پینسٹھ ہوگئی ہے۔
فلسطینی ذرائع کے مطابق بدھ کی شام شہر الخلیل میں صیہونی فوجیوں نے گولی مارکے ایک فلسطینی نوجوان کو شہید کردیا۔ فلسطینی خبررساں ایجنسی معا نے عینی شاہدین کے حوالے سے بتایا ہے کہ صیہونی فوجیوں نےغرب اردن کے شہر الخلیل میں صیہونی کالونی کریات کے نزدیک ایک فلسطینی نوجوان کوپہلے گولی ماری اور جب وہ شہید ہوگیا تو اس کے ہاتھ میں ایک چاقو پکڑا دیا۔ اس کے بعد صیہونی فوجیوں نے یہ دعوی کیا کہ مذکورہ فلسطینی نوجوان صیہونیوں پر حملہ کرنا چاہتا تھا اس لئے اس کو گولی ماری گئی ہے۔ منگل کو بھی صیہونی فوجیوں نے الخلیل کے علاقے رمیدہ میں ایک فلسطینی نوجوان کو شہید کرنے کے بعد اس کے قتل کا جواز پیش کرنے کے لئے اس کے ہاتھ میں چاقو پکڑا دیا تھا ۔
دوسری طرف فلسطینی انتظامیہ کے صدر محمود عباس نے فلسطینیوں کی حفاظت کے لئے ایک خصوصی بین الاقوامی نظام کا مطالبہ کیا ہے ۔ انھوں نے بدھ کو جنیوا میں اقوام متحدہ کے یورپی ہیڈکوارٹر میں انسانی حقوق کونسل کے خصوصی اجلاس میں صیہونی فوجیوں کے ہاتھوں فلسطینی عوام کے قتل عام کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ فلسطینیوں کی حفاظت کے لئے ایک خصوصی بین الاقوامی نظام بنایا جائے۔ انھوں نے کہا کہ ہمیں حفاظت کی ضرورت ہے ، ہماری نگاہیں آپ پرہیں، ہماری حفاظت کیجئے ، ہمیں آپ کی ضرورت ہے۔"
فلسطینی انتظامیہ کے صدر محمود عباس نے کہا کہ صیہونی حکومت قانون سے ماورا ہوکے فلسطینیوں کا قتل عام کررہی ہے ، اس کے جرائم میں اضافہ ہوگیا ہے ۔ انھوں نے کہا کہ صیہونی حکومت ماورائےعدالت فلسطینیوں کا قتل عام کررہی ہے ، بچوں کا قتل عام کررہی ہے اور ان کے جنازے بھی ہمارے حوالے نہیں کرتی ہے۔ انھوں نے کہاکہ بین الاقوامی برادری کو فلسطینیوں کی حفاظت کے لئے آگے بڑھنا چاہئے۔