بحرین کے زائرین پر آل خلیفہ حکومت کا دباؤ
بحرینی ذرائع کے مطابق آل خلیفہ حکومت، کربلا سے واپس لوٹنے والے بحرینی زائرین پر دباؤ ڈال رہی ہے-
بحرین کے اللولوہ ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق آل خلیفہ حکومت کے کارندے ان بحرینی شیعوں پر، جو کربلا میں حضرت امام حسین علیہ السلام کا چہلم کرنے کے بعد وطن واپس لوٹ رہے ہیں، شدید دباؤ ڈال رہی ہے اور الجسر کی سرحدی گذرگاہوں سے داخل ہونے والے زائرین کو مختلف بہانوں سے ایذائیں پہنچا رہی ہے- بحرینی زائرین کا کہنا ہے کہ آل خلیفہ کے کارندے صرف ان ہی افراد کے ساتھ سخت برتاؤ کر رہے ہیں جوحضرت امام حسین علیہ السلام کا چہلم کرنےکے بعد کربلا سے لوٹ رہے ہیں-
اسی طرح سے بحرین کی سیکورٹی فورسیز نے سیکڑوں زائرین کربلا کو بحرین کی عبدلی نامی سرحدی گذرگاہ میں گھنٹوں تک کسی ابتدائی سہولیات کے بغیر شدید سردی میں قطار میں کھڑے رکھا- بحرینی حکومت کے سیکورٹی عہدیدار، اس ملک کے شیعہ مسلمانوں پر خاص طور پر ماہ محرم اور صفر میں شدید دباؤ ڈالتے ہیں-
واضح رہے کہ بحرین کے عوام فروری دو ہزار گیارہ سے ملک میں سیاسی اصلاحات اور مکمل جمہوری حکومت کے قیام کے لئے مظاہرے کر رہے ہیں۔ مظاہرین کے خلاف بحرین کی شاہی حکومت کے سیکورٹی اہلکاروں اور سعودی فوج کے تشدد کے نتیجے میں درجنوں افراد شہید اور سیکڑوں زخمی ہوچکے ہیں۔
شاہی حکومت کے خلاف جاری جمہوری تحریک کو دبانے کے لئے سعودی فوج کی حمایت یافتہ بحرینی پولیس نے ملک بھر میں حکومت مخالفین کے خلاف کریک ڈاؤن کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے اور اب تک ہزاروں بحرینی شہریوں کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔ بحرین کی نمائشی عدالتوں نے درجنوں سیاسی کارکنوں کو سزائے موت کے علاوہ عمر قید کی سزائیں سنائی ہیں جبکہ سیکڑوں سیاسی کارکنوں کی شہریت بھی منسوخ کرنے کا حکم دیا ہے۔