عراق کے لئے روسی فوجی مدد کا امکان
عراق کی پارلیمنٹ میں سلامتی اور دفاع کمیشن کے سربراہ نے کہا ہے کہ عراق پر ترکی کی جارحیت کے بعد اس بات کا امکان پایا جاتا ہے کہ عراق روس سے فوجی مدد لے ۔
اسپوٹنک نیوز کے مطابق عراقی پارلیمنٹ میں سیکوریٹی اور دفاع کمیشن کے سربراہ نے عراق پر ترکی کی جارحیت پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس بات کا امکان پایا جاتا ہے کہ عراق روس سے فوجی مدد طلب کرے۔
حاکم الزاملی نے شمالی عراق میں ترک فوجیوں کی دراندازی کو سعودی عرب کے فوجیوں کی موجودگی کا پیش خیمہ قراردیا۔ انہوں نے ترکی کو دھمکی دی ہے کہ اگر اس نے عراق سے پسپائی اختیار نہ کی تو اسے فوجی اقدامات کا سامنا کرنا پڑے گا۔
عراقی وزراء کی سکیورٹی کونسل نے عراق کی اجازت اور اطلاع کے بغیر ترک فوجیوں کی دراندازی کی بابت خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ترک فوجی اڑتالیس گھنٹوں کے اندر عراق سے نہیں نکلتے ہیں تو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے رجوع کیاجائے گا۔
عراق کے وزرا کی سیکورٹی کونسل نے ترک فوجیوں کی دراندازی کو عراق کے اقتدار اعلی اور اچھی ہمسائیگی کے اصولوں کی مخالفت قراردیا اور کہا کہ عراق، ترکی کے خلاف تمام آپشنوں سے کام لے سکتا ہے۔ عراق کی وزارت خارجہ نے اتوار کو موصل میں ترک فوجیوں کی دراندازی کو عراق کے اقتدار اعلی کی خلاف ورزری قراردیتے ہوئے انقرہ کو احتجاجی خط بھیجا ہے۔