Dec ۱۸, ۲۰۲۵ ۱۰:۰۴ Asia/Tehran
  • اگر امریکی جارحانہ پالیسیوں پر عالمی برادری کا ردِعمل سامنے نہیں آیا تو بین الاقوامی تعلقات میں ایک خطرناک روایت جنم لے گی: ایرانی وزارت خارجہ

ایران کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وینزویلا کے خلاف امریکہ کے دھمکی آمیز بیانات اور اقدامات کی، جن میں بحری ناکہ بندی کی دھمکی اور وینزویلا کی قانونی تیل برآمدات کو روکنا شامل ہے، شدید الفاظ میں مذمت کی جاتی ہے۔

سحرنیوز/ایران: ایران کی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکہ کی جانب سے وینزویلا جانے یا وہاں سے واپس آنے والے تجارتی جہازوں پر حملہ، انہیں ضبط کرنا یا ان کی آزادانہ نقل و حرکت میں رکاوٹ ڈالنا ریاستی سمندری ڈکیٹی اور مسلحانہ سمندری لوٹ مار کی واضح مثال ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گيا ہے کہ دنیا کی کسی بھی طاقت کو وینزویلا کے اندرونی معاملات میں مداخلت کا حق نہیں ہے اور یہ کہ وینزویلا کو اقوام متحدہ کے منشور کے مطابق کسی بھی بیرونی خطرے اور جارحیت کے خلاف اپنے دفاع کا بنیادی حق حاصل ہے۔

ہمیں فالو کریں: 

Follow us: FacebookXinstagram, tiktok  whatsapp channel

ایرانی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ اگر آزاد ممالک کے خلاف جاری امریکہ کی جارحانہ اور یک طرفہ پالیسیوں پرعالمی برادری اور اقوامِ متحدہ کی جانب سے ذمہ دارانہ ردِعمل سامنے نہیں آیا تو بین الاقوامی تعلقات میں ایک خطرناک روایت جنم لے گی اور قانون شکنی معمول کی بات بن کر رہ جائے گی جس کے نتائج عالمی امن و سلامتی کے مجموعی ڈھانچے کو سنگین نقصان پہنچائیں گے۔ اسی بنیاد پر اقوامِ متحدہ، ناوابستہ تحریک اور تمام ذمہ دار حکومتوں اور متعلقہ بین الاقوامی اداروں سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ موجودہ نازک صورت حال کو سمجھتے ہوئے امریکہ کے غیرقانونی اور شہ زوری پر مبنی اقدامات کی مذمت کریں گے اور بین الاقوامی قانون اور اقوامِ متحدہ کے منشور کی صریح خلاف ورزی پر امریکی حکومت کو جوابدہ ٹھہرائیں گے۔

 

 

ٹیگس