Dec ۱۶, ۲۰۲۵ ۱۸:۲۷ Asia/Tehran
  • حیرت انگيز، دہشت گرد داعش کے ہاتھوں اغوا عراقی لڑکا 11 سال بعد گھر واپس آیا، عراق کی تنہائی میں اکیلا مددگار ملک کون تھا ؟

ترکیہ میں عراقی سفارت خانے نے بتایا ہے سن 2014 میں دہشت گرد گروہ داعش کے ہاتھوں اغوا بچہ 11 سال بعد اپنے گھر واپس لوٹ آیا ہے۔

سحرنیوز/عالم اسلام:  بیان کے مطابق یہ واقعہ سن  2014 کا ہے جب علی غازی محمد جمیل صرف سات ماہ کا تھا اور دہشت گرد گروہ داعش کے عناصر نے اس کے والدین کو قتل کرنے کے بعد اسے اغوا کر لیا تھا۔

بچے کی تلاش کی مسلسل کوششوں کے بعد سن  2022 میں  وہ بچہ انقرہ کے ایک سنٹر میں ملا جس کے بعد ترکیہ کے حکام کے تعاون اور ہم آہنگی سے ضروری کارروائیاں کی گئیں اور آخرکار اغوا شدہ بچے کی شناخت کے بعد اسے واپس لانے کے لیے ضروری اقدامات کیے گئے۔ 

عراقی حکام نے قانونی کارروائی  کے بعد بچے کو  اس کے چچا "فیصل محمد جمیل"کے حوالے کر دیا گيا۔

واضح رہے  10 جون 2014 کو دہشت گرد گروہ داعش کے عراق پر حملے اور عراق کے دوسرے سب سے زیادہ آبادی والے صوبے موصل پر قبضے اور ملک کے دیگر صوبوں کی طرف پیش قدمی سے پوری دنیا حیران ہو گئی تھی۔

علی غازی محمد جمیل صرف 7 ماہ کی عمر میں داعش کے ہاتھوں اغوا ہو گئے تھے

خطرناک دہشت گرد گروہ  داعش کا مقصد بغداد پر قبضہ اور عراق کے مقدس مقامات کو تباہ کرکے وہاں پر اپنی حکومت قائم کرنا تھا ۔

اگرچہ امریکیوں نے عراق کے ساتھ اپنے اسٹریٹجک سیکیورٹی معاہدے کی بنیاد پر اس مشکل اور فیصلہ کن تاریخی موڑ پر اس ملک کا دفاع کرنے کا عہد کیا تھا لیکن وہ بہانے بنا کر اور شرائط عائد کر کے عراق کی مدد کرنے سے گریز کرتا رہا۔

 

یہی نہيں عراق کے وسیع علاقے پر دہشت گرد گروہ داعش کے قبضے کی مصیبت کی گھڑی ميں امریکہ نے عراق کو جنگی طیارہ فروخت کرنے کے معاہدے کو بھی معطل کر دیا اور یہاں تک کہ اس وقت کے عراقی وزیر اعظم کی  جانب سے  بغداد کی طرف بڑھنے والے داعش کے کاروان  پر بمباری کی درخواست پر بھی کوئی توجہ نہیں دی اور کسی بھی قسم کی کارروائی سے گریز کیا۔ 
 

ہمیں فالو کریں: 

Follow us: FacebookXinstagram, tiktok  whatsapp channel

اس دوران اسلامی جمہوریہ ایران نے فورا اور  بغیر کسی شرط کے  سب سے پہلے اپنے فوجی مشیروں  کو عراق بھیجا اور یہاں تک کہ محاذ پر لڑنے کے لئے رضاکار بھی عراق بھیجے۔

داعش نے بڑے پیمانے پر عراقی لڑکیوں کو بھی اغوا کرکے کنیز بنا لیا تھا 

جب ہر ملک عراق کو تنہا چھوڑ چکا تھا یہاں تک کہ عراق کے ساتھ سیکوریٹی معاہدہ کرنے والا امریکہ بھی الگ ہٹ گیا تو تو اسلامی جمہوریہ ایران نے موصل  پر داعش کے قبضے کے شروعاتی ایام میں  اپنے سوخوئی جنگی طیارے  عراقی حکومت کے حوالے کیے تاکہ وہ داعش کے ٹھکانوں پر بمباری کر سکے۔

 

ٹیگس