بحرین میں پینتیس سرگرم سیاسی کارکن گرفتار
بحرین کے سیکورٹی حکام نے پینتیس سرگرم سیاسی کارکنوں کو گرفتار کر لیا ہے۔
اللؤلؤ چینل کی رپورٹ کے مطابق بحرین کے سیکورٹی حکام ، سعودی عرب کے مجاہد عالم دین آیت اللہ شیخ باقر النمر کو سزائے موت دینے کے خلاف عوامی احتجاج کی لہر شروع ہونے کے بعد سے اب تک اس ملک کے پینتیس سے زائد شہریوں کو گرفتار کر چکے ہیں-
بحرین کی سیکورٹی فورس کے اہلکاروں نے منامہ کے نواحی علاقے کرباباد میں آیت اللہ باقرالنمر کی سزائے موت پرعمل درآمد کے خلاف ہونے والے عوامی مظاہرے کو کچلنے کے بعد بائیس افراد کو گرفتار کر لیا۔ آل خلیفہ کی شاہی حکومت کے اہلکاروں نے بحرین کی سرگرم اور مجاہد شخصیت سعید السماہیجی کے گھر پر بھی دھاوا بول دیا اور انھیں سوشل میڈیا پر مطالب شائع کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیا۔
بحرین کی ایک اور سرگرم شخصیت شیخ علی الجد حفصی کو بھی آیت اللہ باقرالنمر کی سزائے موت کی مذمت کے سلسلے میں ہونے والے پروگرام میں شرکت کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا لیکن بعد میں انھیں آزاد کر دیا گیا۔
دوسری جانب دارالحکومت منامہ سمیت بحرین کے مختلف علاقوں سے بھی دس افراد کو اسی سلسلے میں گرفتار کیا گیا۔ بحرین کی وزارت داخلہ نے دھمکی دی ہے کہ جن افراد نے بھی آیت اللہ باقرالنمر کی سزائے موت پر احتجاج کیا یا اس سلسلے میں کوئی تجزیہ پیش کیا ، ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
واضح رہے کہ سعودی حکومت کی جانب سے مجاہد عالم دین آیت اللہ باقرالنمر کو سزائے موت دیے جانے کے بعد پورے عالم اسلام میں اس پر شدید احتجاج کیا جا رہا ہے۔