Aug ۱۷, ۲۰۱۶ ۱۰:۰۱ Asia/Tehran
  •  ایمنسٹی انٹر نیشنل نے عراقی فوج کے ہاتھوں شہر موصل کو آزاد کرانے کے دوران، ممکنہ طور پر نیا انسانی المیہ رونما ہونے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
    ایمنسٹی انٹر نیشنل نے عراقی فوج کے ہاتھوں شہر موصل کو آزاد کرانے کے دوران، ممکنہ طور پر نیا انسانی المیہ رونما ہونے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

ایمنسٹی انٹر نیشنل نے اعلان کیا ہے کہ عراق میں انسان دوستانہ امداد ناکافی رہی ہے۔

اس عالمی تنظیم نے انتباہ دیا ہے کہ عراق میں بے گھر ہونے والوں کی تعداد اگر بڑھتی گئی تو اس ملک میں انسانی المیہ رونما ہو سکتا ہے۔

اس سے قبل جون کے مہینے میں عراق کے دارالحکومت بغداد سے پچاس کلو میٹر کے فاصلے پر واقع فلوجہ میں عراقی فوج اور داعشی دہشت گردوں کے درمیان، جھڑپوں کے نتیجے میں بے گھر ہونے والے دسیوں ہزار افراد کو بنیادی امداد کی فراہمی میں ناکامی کی بناء پر عراقی حکام، غیرسرکاری تنظیموں اور عالمی برادری پر شدید تنقید کی گئی تھی۔

اس وقت ایسی حالت میں کہ عراقی فوج شہر موصل کو آزاد کرانے کے لئے نیا حملہ شروع کرنا چاہتی ہے، اس بات کے پیش نظر کہ موصل عراق کا دوسرا بڑا شہر شمار ہوتا ہے کہ جہاں کی آبادی بھی فلوجہ سے کہیں زیادہ ہے، ایمنسٹی انٹر نیشنل نے عراق میں ممکنہ طور پر نیا انسانی المیہ رونما ہونے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ تخمینہ لگایا گیا ہے کہ موصل کو دہشت گردوں کے قبضے سے آزاد کرانے کی کارروائی کے نتیجے میں ممکنہ طور پر چھے لاکھ افراد اپنا گھربار چھوڑنے پر مجبور ہو سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ عراق کا شہر موصل جون دو ہزار چودہ میں سقوط کر گیا تھا اور جب سے اس شہر پر دہشت گردوں کا قبضہ جاری ہے۔

ٹیگس