بلوچستان میں بارشیں اور دہشتگرد حملے، ٹرین سروسز معطل ہونے سے ریلوے کو یومیہ 15 لاکھ کا نقصان
بلوچستان میں بارشوں اور دہشتگرد حملوں کے نتیجے میں معطل ہونے والی ٹرین سروسز کو کئی روز گزرجانے کے باوجود بھی بحال نہ کروایا جاسکا جس سے ریلوے کو روزانہ 15 لاکھ روپے کے نقصان ہورہا ہے۔
سحر نیوز/ پاکستان: بلوچستان کے ضلع بولان میں دہشتگردی کے نتیجے میں پل گرنے کے باعث کوئٹہ سے اندرون ملک کیلئے ٹرین سروس ایک ہفتہ گزرجانے کے باوجود بھی بحال نہ کی جاسکی۔
گزشتہ ہفتے بولان کے علاقے دوزان میں انگریز راج میں تعمیر ہونے والا ریلوے پل بم دھماکے کے نتیجے میں گرگیا تھا، ریلوے پل گرنے سے اندرون ملک پنجاب اور سندھ کیلئے ریل سروس معطل ہوگئی تھی جسے محکمہ ریلویز ایک ہفتہ گزرجانے کے بعد بھی بحال نہ کرسکا ہے۔
ریلوے حکام کے مطابق کوئٹہ سے اندرون ملک کیلئے ٹرین سروس کی مچ سے بحالی کیلئے ریلوے نے محکمہ داخلہ بلوچستان اور ایف سی کو سکیورٹی کی فراہمی کا مراسلہ لکھا تھا لیکن 7 روز گزرنے کے باجود ابھی تک سکیورٹی دینے کا فیصلہ نہیں ہوا جب کہ محکمہ ریلویز بھی مسافروں کو مچ لے جانے کیلئے بسوں کا بندوبست بھی نہیں کرسکا ہے۔
دوسری جانب سبی سے ہرنائی کیلئے ٹرین سروس 23 جولائی سے بند ہے اور سبی ہرنائی ریلوے ٹریک کی مرمت ڈیڑھ ماہ بعد بھی نہیں ہوسکی ہے۔
ادھر قلعہ عبداللہ کے علاقے شیلا با غ کی سرنگ میں برساتی پانی بھرنے کے باعث کوئٹہ چمن ٹرین سروس بھی 2 روز سے معطل ہے جس کی بحالی میں کئی دن لگ سکتے ہیں۔
ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ صوبے میں ٹرینوں کی بند ش سے ریلوے کو روز انہ 15 لاکھ روپے کے نقصان ہورہا ہے۔