Aug ۳۱, ۲۰۱۵ ۰۹:۴۳ Asia/Tehran
  • پاکستان سےحقانی نیٹ ورک کے خلاف سخت اقدامات کا امریکی مطالبہ
    پاکستان سےحقانی نیٹ ورک کے خلاف سخت اقدامات کا امریکی مطالبہ

قومی سلامتی کی امریکی مشیر سوزن رائس نے پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے ملاقات اور گفتگو کی ہے۔

پاکستانی میڈیا کے مطابق جنرل راحیل شریف اور سوزن رائس کے درمیان دوگھنٹے تک جاری رہنے والی اس ملاقات میں باہمی سلامتی اور علاقائی صورتحال پر تبادلہ خیالات کیا گیا۔

پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق ملاقات میں افغانستان میں استحکام اور خطے میں قیام امن کیلئے کوششیں جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا ۔

اس سے قبل امریکی مشیر قومی سلامتی سوزن رائس نے وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات کی جو ڈیڑھ گھنٹہ تک جاری رہی۔ ملاقات کے بعد جاری اعلامیہ میں کہا گیا کہ میاں نواز شریف اور سوزن رائس نے پاک امریکا تعلقات کے مستقبل اور خطہ کی صورتحال پر غور کیا۔

کہا جارہا ہے کہ امریکی قومی سلامتی کی مشیر نے اس موقع پر پاکستان سے پھر مطالبہ کیا ہے کہ وہ حقانی نیٹ ورک کے خلاف موثر کارروائی کرے۔

ڈان ڈاٹ کام کے مطابق امریکا کو خدشات لاحق ہیں کہ پاکستان گزشتہ سال شروع کیے جانے والے آپریشن ضرب عضب کے آغاز سے ہی حقانی نیٹ ورک کے خلاف کارروائیوں سے گریز کررہا ہے اور رواں ماہ کے آغاز میں کابل میں ہونے والے حملوں کے بعد ان خدشات میں مزید اضافہ ہوا ہے۔امریکا ان حملوں کا ذمہ دار حقانی نیٹ ورک کو ٹھہراتا ہے۔

ایک سینیئر امریکی عہدیدار نے میڈیا کو دی جانے والی بریفنگ میں کہا کہ سوزن رائس نے پاکستان کو کابل حملوں پر اپنے خدشات سےآگاہ کردیا ہے جو حقانی نیٹ ورک کی جانب سے کیے گئے ہیں اور یہ ناقابل برداشت ہے جبکہ ان خطرات کو کم کرنے کے لیے ہم پاکستان کے اقدامات کو دیکھ رہے ہیں۔امریکی عہدیدار نے کہا کہ سوزن رائس نے حقانی نیٹ ورک کے خلاف پاکستان کو امریکی مدد فراہم کرنے کے حوالے سے بھی آگاہ کیا ہے۔ ڈان ڈاٹ کام کے مطابق امریکی عہدیدار نے یہ واضح نہیں کیا کہ امریکہ اس سلسلے میں پاکستان کو کس قسم کی مدد فراہم کرے گا۔

قابل ذکر ہے کہ امریکہ نے حقانی نیٹ ورک کے خلاف موثر کارروائیاں نہ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے پاکستان کو کولیشن سپورٹ فنڈ کی فراہمی بھی روک دی ہے۔ یہ فنڈ سن دوہزار ایک سے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سہولتیں فراہم کرنے پر پاکستان کو فراہم کیا جاتا رہا ہے۔

ٹیگس