Sep ۲۸, ۲۰۱۵ ۱۲:۲۱ Asia/Tehran
  • پاکستان میں ذرائع ابلاغ سے منی کے حادثے کے بارے میں کچھ بھی بتانے پر حاجیوں پر پابندی
    پاکستان میں ذرائع ابلاغ سے منی کے حادثے کے بارے میں کچھ بھی بتانے پر حاجیوں پر پابندی

پاکستان کی حکومت نے حجاج کی واپسی اور منی کے واقعے کے بارے میں حاجیوں کے انٹرویوز ذرائع ابلاغ سے نشر کئے جانے پر پابندی عائد کردی ہے۔

تسنیم نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اخبار پاکستان ایکسپریس نے دعوی کیا ہے کہ ایسی حالت میں کہ حاجیوں کی مکہ سے واپسی کا عمل شروع ہوگیا ہے،اس اخبار کی ٹیم حاجیوں کے بارے میں رپورٹ تیار کر رہی تھی جب وہ اس بات کی طرف متوجہ ہوئی کہ پاکستان کی شہری ہوابازی کی تنظیم سی اے اے نے منی حادثے کے بارے میں کچھ بھی صحیح بتانے پر پابندی کا اعلان کیا ہے۔
اس اخبار کے مطابق پاکستان میں اس قسم کا اقدام عمل میں لائے جانے کی کیا وجہ ہوسکتی ہے؟ اور پاکستان کی حکومت کو آخر کس بات کا خوف ہے؟؟۔ پاکستان کے اس اخبار کے مطابق اس کے ملک کی وزارت مذہبی امور کے تمام حکام نے اپنے موبائل فون بند کردیئے ہیں۔
پاکستان میں منی حادثے کے بارے میں حجاج کے انٹرویوز کی نشر و اشاعت پر ایسی حالت میں پابندی لگائی گئی ہے کہ مکہ مکرمہ سے حاجیوں کی واپسی کا عمل شروع ہو گیا ہے اور جاں بحق ہونے والے پاکستانی حجاج کی صحیح تعداد کے بارے میں اختلافات پیدا ہو گئے ہیں۔
پاکستان کی مذہبی امور کی وزارت نے منی حادثے میں جاں بحق ہونے والے پاکستانیوں کی تعداد چھتّیس اعلان کی ہے جبکہ پاکستان کے اخبار دی نیشن نے غیر ملکی ذرائع کے حوالے سے جاں بحق ہونے والوں کی تعداد دو سو چھتّیس بتائی ہے۔ اخبار امت نے بھی یہ تعداد دو سو چھتّیس اعلان کی ہے حالانکہ پاکستان کی مذہبی امور کی وزارت نے اس رپورٹ کی تردید کی ہے۔

ٹیگس