لاہور خود کش دھماکے میں 29 بچوں سمیت 72 افراد جاں بحق
پاکستان کے صوبے پنجاب کے صدر مقام لاہور میں ہونے والے دہشت گردانہ بم دھماکے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد بڑھکر بہتّر ہو گئی ہے جبکہ دو سو سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔
لاہور کے گلشن اقبال خود کش دھماکے کا ایک اور زخمی بچہ دم توڑ گیا، اس طرح جاں بحق ہونے والوں کی تعداد بہتّر ہو گئی۔ خود کش دھماکے میں جاں بحق ہونے والے بچوں کی تعداد بھی انتیس ہو گئی جبکہ دھماکے میں جاں بحق چھپّن افراد کی شناخت کر لی گئی۔
ہسپتال کے ذرائع کے مطابق پچاس لاشیں شناخت کے بعد ورثا کے حوالے کر دی گئیں۔ جناح ہسپتال میں ایک سو بائیس زخمی زیرعلاج میں سے اٹھارہ افراد کی حالت تشویش ناک ہے۔ ہسپتال کے ذرائع کے مطابق دم توڑنے والا چھے سال کا بچہ سیر کے لئے گیا تھا۔
لاہور کا یہ خودکش دھماکہ، ایک ہی خاندان کے سات افراد کی بھی جان لے گیا۔
لاہور میں گلشن اقبال پارک میں خود کش دھماکے کے بعد شہر کے تمام پارکوں کو تالہ لگا کر بند کر دیا گیا۔
ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کے مطابق گلشن اقبال پارک میں ہونے والے خودکش دھماکے کے بعد شہر میں سیکورٹی کو ہائی الرٹ کر دیا گیا۔
شہر میں سیکورٹی کے پیش نظر تمام پارکوں میں سے لوگوں کو نکال کر گیٹوں پر تالے لگا دیئے گئے۔ بند کئے جانے والے تفریحی پارکوں میں جیلانی پارک، جلو پارک، ماڈل ٹاؤن پارک اور دیگر پارک شامل ہیں۔
پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف نے لاہور کے اس دہشت گردانہ واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سانحہ لاہور پر دل، خون کے آنسو رو رہا ہے، ان کے بچے، بچیوں بہن بھائیوں کو نشانہ بنایا گیا، ہر حال میں دہشت گردوں کو کیفر کردار تک پہنچانا ہو گا۔
نواز شریف نے مزید کہا کہ دہشت گرد، اپنا انجام دیکھ کر بزدلانہ حملے کر رہے ہیں، ان کا ملک اس وقت قومی یکجہتی کا متقاضی ہے، اور بحیثیت قوم تمام تفرقات سے آزاد ہو کر دہشت گردی کا مقابلہ کرنا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان کے صوبے پنجاب کے وزیراعلی شہباز شریف نے لاہور بم دھماکے میں ہونے والے جانی نقصان پر صوبے میں تین روز کے عام سوگ کا اعلان کیا ہے جبکہ صوبے سندھ میں بھی ایک روز کے عام سوگ کا اعلان کیا گیا ہے۔