پاکستان: دہشت گردی کے واقعات میں اعلیٰ افسران ملوث
پاکستان کے معروف عالم دین علامہ مرزا یوسف حسین نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے واقعات میں کراچی کے اعلیٰ افسران ملوث ہیں۔
ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق علامہ مرزا یوسف حسین نے کل کراچی پریس کلب میں ایک پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے مطالبہ کیا کہ شیعہ مطالبات پر فوری توجہ دے کر ملت جعفریہ کے تحفظات کو دور کیا جائے ورنہ ان شیعہ دشمن اقدامات کے خلاف ملت جعفریہ ملک گیراحتجاجی تحریک کی کال دے گی۔
علامہ مرزا یوسف حسین نے کہا کہ ہر دور میں حق گو اور حق پرستوں کے خلاف حکومتوں نے اپنے اقتدار اور اختیارات کا ناجائز استعمال کرکے حق پسند اور حق گو لوگوں کو پسِ زندان ڈالا ہے، ملک میں اور خاص طور پر کراچی میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعات میں کراچی کے اعلیٰ افسران ملوث ہیں، اگر حکومت جاننا چاہے تو وزیر اعلیٰ کو بتا اور ثبوت پیش کرسکتا ہوں۔
علامہ مرزا یوسف حسین نے گلگت بلتستان کے تعلیمی اداروں میں یوم حسین پر پابندی کی بھی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں شیعہ اور سنی کا کوئی مسئلہ نہیں ہے صرف وھابی فکر رکھنے والے تکفیری اس ملک میں شیعہ اور سنی مسلمانوں کے مابین اختلافات کی باتیں کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم محب وطن پاکستانی ہیں جتنا کسی بھی پاکستانی کا ملک اور سیاست میں حصہ اور حق ہے ہمارا بھی اتنا ہی حق ہے، ہم ملکی معاملات اور پاکستان کی سیاست سے دور نہیں رہ سکتے، ہمارے اس حق کو تسلیم کیا جائے۔
واضح رہے کہ علامہ مرزا یوسف حسین دو ہفتنے تک قید و بند کی صعوبتیں برداشت کرنے کے بعد منگل کو ملیر جیل سے رہا ہوئے۔ جیل کے باہر مجلس وحدت مسلمین کے رہنماوں اورعوام کی بڑی تعداد نےان کا شاندار استقبال کیا۔