تکفیری دہشت گرد آصف چھوٹو سے متعلق حیرت انگیز انکشافات
پاکستان کےشھرشیخوپورہ بائی پاس کے قریب انسداد دہشت گردی فورس کے ساتھ مبینہ مقابلے میں مارا جانے والا خطرنا ک ترین دہشت گرد آصف چھوٹو کے متعلق حیرت انگیز انکشافات ہوئے ہیں ۔
منگل کی رات شیخوپورہ بائی پاس کے نزدیک کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپار ٹمنٹ(سی ٹی ڈی)کے ساتھ ہونے والے مبینہ مقابلے میں اپنے تین دہشتگرد ساتھیوں کے ہمراہ مارے جانے والا پچیس لاکھ روپے سر کی قیمت والا ملک کا مطلوب ترین دہشت گرد اور کالعدم دہشتگرد تنظیم لشکر جھنگوی کا سرغنہ آصف چھوٹو پنجاب کے سرائیکی بیلٹ میں واقع دائرہ دین پناہ مظفر گڑھ کا رہائشی تھا ۔
تقریبا بیس سال قبل آصف چھوٹو نے کالعدم تنظیم سپاہ صحابہ میں شمولیت اختیار کرنے کے بعد پاکستان کے مختلف علاقوں میں دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ کی وارداتوں میں حصہ لیا۔
آصف چھوٹو کے کھاتے میں پورے ملک میں 200سے زائد افراد کے قتل کے مقدمات تھے جبکہ ماضی میں آصف چھوٹو پنجاب اور سندھ کی مختلف جیلوں میں 7سال تک قید بھی رہا ۔
آصف چھوٹوکو کالعدم تنظیم کے سابق سرغنہ ملک اسحاق کی16ساتھیوں سمیت مظفر گڑھ میں سی ٹی ڈی کے ساتھ مقابلے میں ہلاکت کے بعد کالعدم تنظیم لشکر جھنگوی کا سرغنہ مقرر کیا گیا تھا ۔
آصف چھوٹو پر مومن پورہ قبرستان لاہور، ملتان امام بارگاہ میں حملہ ، روالپنڈی میں ایرانی کیڈٹس کو شھید کرنے ، اکتوبر 2004 میں سیالکوٹ میں امام بارگاہ پر حملہ جس میں 30 افراد شھید ہوئے ،اسلام آباد میں بری امام کے مزار پر ہونے والے خود کش حملہ ،کراچی میں امام بارگاہ پر بم حملہ ، کراچی میں ہی دو مختلف فرقہ وارانہ حملے جن میں 40 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے ،اس حملے میں بھی آصف چھوٹو کا ہی نام لیا گیا تھا ۔