Jan ۲۱, ۲۰۱۷ ۱۸:۳۱ Asia/Tehran
  • پارا چنار دہشت گردانہ بم دھماکے کی مذمت

پاکستان کے شہر پارا چنار میں دہشت گردانہ بم دھماکےکی مختلف حلقوں کی جانب سے مذمت کی جارہی ہے

پارا چنار میں ہفتے کی صبح ہونے والے دہشت گردانہ بم دھماکے کی پاکستان کی مذہبی جماعتوں، وزیراعظم نوازشریف ، سابق صدر آصف علی زرداری اور وزیرداخلہ چودھری نثار علی خان نے الگ الگ بیانات میں مذمت  کی اور شہدا کے لواحقین سے ہمدردی کا ا ظہار کیا ہے - مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے تین روز کے عام سوگ کا اعلان کیا ہے - مجلس وحدت مسلمین کے سکریٹری جنرل راجہ ناصر عباس جعفری، قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ ساجد علی نقوی اور جعفریہ الائنس کے سربراہ علامہ عباس کمیلی نے پارا چنار دہشت گردانہ بم دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ نوازشریف کی حکومت دہشت گرد گروہوں کا مقابلہ کرنے میں سنجیدہ نہیں ہے - ان رہنماؤں کا کہنا ہے کہ اگر حکومت دہشت گر دی کے خلاف جنگ میں سنجیدہ ہوتی تو آج پارا چنار کا یہ واقعہ رونما  نہ ہوتا - اسلامی جمہوریہ ایران نے بھی پارا چنار کے دہشت گردانہ بم دھماکے کی مذمت کی ہے - ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے پارا چنار میں دہشت گردانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے شہدا کے لواحقین اور حکومت پاکستان کو تعزیت پیش کی ہے - ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ دہشت گردی علاقے اور دنیا کے لئے سب سے بڑا چیلنج ہے - پارا چنا ر کا یہ واقعہ ایک ایسے وقت پیش آیا ہے جب حال ہی میں پاکستان پیپلزپارٹی نے پاکستانی وزیرداخلہ چودھری نثار علی خان  کی دہشت گرد گروہ سپاہ صحابہ کے بعض لیڈروں کے ساتھ ہوئی ملاقاتوں پر شدید احتجاج کیا تھا - اس درمیان پیپلزپارٹی کے رہنما سینیٹر سعید غنی نے کہا ہے کہ وزیرداخلہ چودھری نثار نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد  کے تعلق سے مخلص نہیں ہیں اور وہ دہشت گرد گروہوں کے ترجمان بن گئے ہیں - پاراچنار میں ہونے والے  بم دھماکے میں پچیس افراد شہید اور پچاس سے زائد زخمی ہوئے ہیں یہ دھماکہ عیدگاہ سبزی منڈی میں ہوا - حملے کی ذمہ داری لشکر جھنگوی نے قبول کی ہے- لشکر جھنگوی کے بیان میں کہا گیا ہے کہ اس نے یہ دھماکہ ٹی ٹی پی سے الگ ہونےوالے طالبان کے دھڑے شہریار محسود  گروپ کے ساتھ مل کر انجام دیا ہے-  پچھلے چند مہینے کے دوران پارا چنار میں یہ تیسرا دہشت گردانہ حملہ ہے

 

ٹیگس