پاکستان: ججز اور وکلا نشانے پر
دہشت گردوں کی جانب سے پاکستان میں افراتفری پھیلانے کی خاطر ججز اور وکلا کو نشانہ بنائے جانے کے خدشے کے پیش نظر پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو سیکیورٹی کے سخت انتظامات کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو جاری مراسلے میں کہا گیا ہے کہ انٹیلی جنس اداروں نے ایک کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والے عبدالرحمان نامی شخص کوافغانستان سے اپنے ساتھی سے گفتگوکرتے ہوئے ٹریس کیاہے جن کا اگلا ہدف ججز اور وکلا ہو سکتے ہیں تاہم اسکا تعین نہیں کیا جاسکا کہ ایسی کارروائیاں کب اور کہاں کی جائیں گی۔ان اطلاعات کی روشنی میں راولپنڈی سمیت پنجاب بھرمیں تمام ججز، وکلاء اور عدالتوں کی حفاظت کیلیے غیرمعمولی سیکیورٹی اقدامات کیے جائیں جب کہ معمول کے سیکیورٹی حصارمیں بھی حفاظتی انتظامات کو بڑھایا جائے۔
ادھرمحکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے راولپنڈی کے ڈویژنل پولیس سربراہ کو یہ بھی کہا گیا ہے کہ رجسٹرار سپریم کورٹ رجسڑی برانچ،رجسٹری ہائیکورٹ لاہوربینچ اور بار کونسلز اور ایسوسی ایشنزکی مشاورت سے سیکیورٹی پلان کونئے سرے تشکیل دیا جائے اور وکلا کے اجلاسوں، ریلیوں اورپروگراموں پرخصوصی فوکس رکھاجائے جبکہ تمام معزز ججزکی موومنٹ کے دوران بھی سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کوممکن بنایا جائے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل کویپٹہ کے سول اسپتال میں وکیلوں کو نشانہ بنیا گیا جبکہ کراچی میں جسٹس باقر زیدی پر حملہ کیا گیا تھا۔