شیعہ ڈاکٹرکی شہادت قانون نافذ کرنیوالے اداروں کی ناکامی
مجلس وحدت مسلمین نےساہیوال میں ایم ڈبلیو ایم کے رہنما ڈاکٹر قاسم علی کی شہادت کو قانون نافذ کرنیوالے اداروں کی ناکامی کا نتیجہ قراردیا۔
مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ مبارک علی موسوی نے لاہور میں ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ساہیوال میں ایم ڈبلیو ایم کے رہنما ڈاکٹر قاسم علی کی شہادت قانون نافذ کرنیوالے اداروں کی ناکامی کا نتیجہ ہے، پنجاب میں ملت جعفریہ کیخلاف منظم منصوبہ بندی کے تحت ٹارگٹ کلنگ جاری ہے، ساہیوال میں 2 ماہ کے اندر ہمارے3 پُرامن کارکنوں کو نشانہ بنایا گیا، ڈاکٹر قاسم علی کی شہادت پر ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے، قاتل گرفتار نہ ہوئے تو ہم سڑکوں پر نکلنے پر مجبور ہونگے۔
انہوں نے کہا ہے کہ دہشتگردوں کیخلاف کارروائی کرنیوالے ادارے پنجاب کے مختلف اضلاع میں ہمیں ہراساں کرنے میں مصروف ہیں، پنجاب میں ملت جعفریہ کو ایک طرف دہشتگرد نشانہ بنا رہے ہیں تو دوسری طرف سی ٹی ڈی ہمارے خلاف کارروائیوں میں مصروف ہے، پنجاب سے ہمارے علماء اور پُرامن پڑھے لکھے نوجوان گذشتہ کئی مہینوں سے لاپتہ ہیں۔ علامہ مبارک موسوی نے مزید کہا کہ پنجاب میں کالعدم دہشتگرد گروہ کو مکمل آزادی حاصل ہے، دہشتگردوں کے سہولت کاروں اور سیاسی سرپرستوں کیخلاف کارروائی کرنے میں ہمارے حکمران اور قانون نافذ کرنیوالے ادارے مصلحت پسندی کا شکار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کے نام پر دہشتگردی کے سب سے زیادہ متاثرہ فریق ملت جعفریہ کو ہی نشانہ بنایا جا رہا ہے، وزیراعلٰی پنجاب اور آئی جی پنجاب ساہیوال میں جاری ٹارگٹ کلنک کے واقعات کا نوٹس لیں، بصورت دیگر ہم پنجاب بھر میں احتجاجی تحریک چلانے پر مجبور ہونگے۔
واضح رہے کہ کل دہشت گردوں نے ساہیوال میں مجلس وحدت مسلمین کے ضلعی رہنما ڈاکٹر قاسم کو شہید کر دیا۔ ڈاکٹر قاسم ساہیوال میں اپنے کلینک میں مریضوں کو دیکھ رہے تھے کہ تکفیری دہشتگردوں نے اندھا دھند فائرنگ کر دی، جس سے ڈاکٹر قاسم شھید ہو گئے۔
واقعہ کے بعد پولیس نے علاقے کی ناکہ بندی کر دی، تاہم دہشتگرد فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔
شہید ڈاکٹر قاسم علی سابقہ تنظیمی دورانیے میں تین برس تک مجلس وحدت مسلمین کے ضلعی سیکرٹری جنرل کی حیثیت سے فرائض انجام دیتے رہے، ان کا شمار ساہیوال کے معروف ڈاکٹرز میں ہوتا تھا، شہید نے پسماندگان میں ایک بیوہ اور تین بچوں کو سوگوار چھوڑا ہے۔