Feb ۰۷, ۲۰۱۷ ۱۱:۰۷ Asia/Tehran
  • جمعیت علمائے اسلام کا دینی مدرسہ سیل

خیبر پختونخوا کے ضلع چارسدہ میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے ایک دینی مدرسے سے مشکوک شدت پسندوں کی گرفتاری اور مدرسہ انتظامیہ کی جانب سے اس کے لائسنس کی تجدید نہ کرانے پر اسے سیل کر دیا گیا ہے۔

چارسدہ کے ضلعی پولیس سربراہ سہیل خالد کاکہنا ہے کہ چارسدہ کے نواحی علاقے تنگی میں واقع جے یو آئی ف کے دینی مدرسہ کے خلاف کارروائی صوبائی حکومت کی حکم پر کی گئی ہے۔

انھوں نے کہا کہ تعلیم القران والسنت کے نام سے موسوم اس دینی مدرسے پرکچھ عرصہ پہلے خفیہ اداروں کی جانب سے دو مرتبہ چھاپے مارے گئے اور دونوں مرتبہ وہاں سے مشکوک شدت پسند گرفتار کیے گئے۔ان کے مطابق مذکورہ مدرسے کی لائسنس کی معیاد بھی ختم ہو گئی تھی جس کی تجدید ابھی تک نہیں کرائی گئی اسی وجہ سے اسے حکومتی احکامات کے تناظر میں بند کیا گیا۔

ادھر مدرسے کے مہتمم اور جمعیت علمائے اسلام ف کے ضلعی رہنما مفتی گوہرعلی شاہ کا کہنا ہے کہ ضلعی انتظامیہ نے بغیر کسی ثبوت کے مدرسے کے خلاف کارروائی کی جس کے خلاف ان کی پارٹی بھرپور احتجاج کا حق محفوظ رکھتی ہے۔انھوں نے کہا کہ جے یو آئی کی ضلعی شوریٰ کا اجلاس منگل کوچارسدہ میں منعقد کیا جا رہا ہے جس میں مدرسے کی بندش سے پیدا ہونے والی صورت حال کے سلسلے میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔

مفتی گوہر علی شاہ کے مطابق چارسدہ میں اس سے پہلے دس دیگر دینی مدرسوں پر چھاپے مارے گئے تھے اور وہاں سے بھی مشکوک افراد کو حراست میں لیا گیا لیکن ان میں کسی دینی مدرسے کو سیل نہیں کیا گیا۔انھوں نے تصدیق کی کہ ان کے مدرسے سے مشکوک افراد گرفتار ہوئے اور اس ضمن میں مدرسہ انتظامیہ کے تعاون سے ان افراد کو مقامی انتظامیہ اور خفیہ اداروں کے حوالے کیا گیا۔

 

ٹیگس