سیہون اور شیعہ ٹارگٹ کلنگ کے خلاف مظاہرے
سیہون اور شیعہ ٹارگٹ کلنگ کے خلاف مظاہرے پاکستان بھر میں احتجاجی مظاہرے۔
مجلس وحدت مسلمین اورامامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے زیراہتمام سانحہ سیہون شریف، لاہور، کوئٹہ، کراچی، پشاور اور مظفرآباد میں ایم ڈبلیو ایم کے ریاستی سیکرٹری جنرل علامہ تصور جوادی پر قاتلانہ حملے کے خلاف پاکستان بھر میں نماز جمعہ کے بعد احتجاجی مظاہرے کئےگئے۔
کل نماز جمعہ کے بعد کراچی،لاھور،ملتان،پاراچنار،کویٹہ،پشاور،گلگت بلتستان،اور پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے اور ریلیاں نکالی گئیں۔ مظاہرین حکومت ، تکفیری دہشتگردوں اور امریکہ کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین کا کہنا تھا کہ حکمرانوں کو جاگنے کے لئے مزید کتنے معصوم پاکستانیوں کے خون درکار ہیں، حکمران، افواج پاکستان اور عوام مل کر ان درندہ صفت تکفیری دہشتگردوں کا مقابلہ کرے، ہمیں اپنی ماضی کی پالیسیوں پر نظرثانی کرتے ہوئے، پاکستان کے مستقبل کا سوچنا ہوگا۔
انہوں نے اپنے خطاب میں پاکستانی فوج اور سیکیورٹی اداروں سے جنوبی پنجاب میں دہشتگردی کے خلاف بھرپور آپریشن کا مطالبہ کیا۔ رہنمائوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ حکمران دہشتگردوں کے سیاسی و مذہبی سرپرستوں کے دباو کو مسترد کرتے ہوئے اس ناسور کیخلاف بے رحمانہ آپریشن کا اعلان کرے، نیشنل ایکشن پلان پر حقیقی معنوں میں عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے۔
مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کی کارروائیاں ملکی سلامتی و استحکام کے لیے خطرناک صورت اختیار کر چکی ہیں، ان تکفیری دہشتگرد گروہوں کا خاتمہ ملکی سلامتی و امن کے لیے انتہائی ضروری ہے، دہشت گردی کا خاتمہ حکومت کے محض بلند و بانگ دعووں سے نہیں ہوگا، اس کے لیے سیاسی مصلحتوں سے بالاتر ہو کر فیصلہ کن اقدامات کرنے ہوں گے۔ اُنہوں نے مطالبہ کیا کہ ملک بھر میں کالعدم مذہبی جماعتوں کے خلاف فوری آپریشن کیا جائے اور رکاوٹ بننے والے عناصر کے خلاف بھی کارروائی کی جائے۔