Mar ۰۵, ۲۰۱۷ ۰۸:۲۱ Asia/Tehran
  • پیپلزپارٹی کی جانب سے فوجی عدالتوں كی مخالفت

پاكستان پیپلزپارٹی نے فوجی عدالتوں كی بحالی كی مخالفت كردی ۔

پاکستان پیپلزپارٹی کی جانب سے فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کے حوالے سے آل پارٹیز کانفرنس منعقد کی گئی جس میں 13 سیاسی جماعتوں كے سربراہان اور نمائندگان نے شركت كی ۔

كانفرنس كے بعد زرداری ہاؤس كے باہر میڈیا سے گفتگو میں سینیٹر فرحت اللہ بابر نے فوجی عدالتوں سے متعلق پیپلزپارٹی كے تحفظات پر بات كرتے ہوئے كہا کہ صرف دہشت گرد تنظیموں اور گروپوں كا سرسری ذكر ناكافی ہے اور فوجی عدالتوں كے غلط استعمال كو روكنے كے لیے جو شرائط ہیں ان كو بھی انہوں نے بیان كیا۔ انہوں نے كہا كہ فوجی عدالتیں كریمنل جسٹس سسٹم میں اصلاحات كے مسئلے سے توجہ ہٹانے كے لیے قائم كی جارہی ہیں اور یہی وجہ ہے كہ پیپلزپارٹی فوجی عدالتوں كی مخالفت كررہی ہے۔

فاٹا اصلاحات پر پارٹی كی پالیسی بیان كرتے ہوئے فرحت اللہ بابر نے كہا كہ فاٹا میں صدر كا حكم اور ایف سی آر برطانوی نظام كا حصہ ہے ، ایف سی آر كے متبادل رواج ایكٹ كو ابھی تک سامنے نہیں لایا گیا اور پارٹی نے مطالبہ كیا كہ رواج ایكٹ كو پارلیمنٹ كے سامنے لیا جائے تاكہ پارلیمنٹ فاٹا میں قانون سازی كر سكے۔

آل پارٹیز کانفرنس میں 13 سیاسی جماعتوں كے سربراہان اور نمائندگان نے شركت كی جن میں پی ایم ایل (ق) كے چوہدری شجاعت، جے یوآئی (ف) كے مولانا فضل الرحمن، قومی وطن پارٹی كے آفتاب شیرپاؤ، اے این پی كے غلام بلور، جماعت اسلامی كے سراج الحق،مجلس وحدت مسلمین کے علامہ راجہ ناصرعباس، عوامی مسلم لیگ کے شیخ رشید اورنیشنل پارٹی کے میر حاصل بزنجو سمیت دیگر شامل تھے۔

آصف زرداری اور بلاول بھٹو زرداری كے علاوہ پیپلزپارٹی کی جانب سے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ، سینیٹ میں قائد حزب اختلاف اعتزاز احسن، سینیٹ كے سابق چیرمین اور قانونی ماہر فاروق نائیک، سینیٹر شیری رحمن، نیئر حسین بخاری اور فرحت اللہ بابر بھی کانفرنس میں شریک تھے۔

 

ٹیگس