پاکستان میں2327 مشتبہ مدارس بند
پاکستان میں نیشنل ایکشن پلان کے تحت مدارس کی جیومیپنگ کا کام پنجاب اور سندھ میں مکمل کر لیا گیا۔
پاکستان بھرمیں 2327 مشتبہ مدارس کو بند کیا گیا جبکہ مدارس کی جیومیپنگ کا کام خیبر پختونخوا میں 75 فیصد، بلوچستان میں 60 فیصد اور فاٹا میں 85 فیصد مکمل ہوا، ملک بھرمیں 2016 میں صرف34 فرقہ وارانہ دہشت گردی کے واقعات سامنے آئے، نیپ کے تحت ملک بھر میں64 کالعدم تنظیموں پر پابندی، 8309 افراد کو فورتھ شیڈول اور 2052 مشتبہ افراد کی نقل و حرکت محدود کی گئی جبکہ نفرت انگیز تقریر کرنے پر 2465 اور لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کی خلاف ورزی کرنے پر 16824 افراد کوگرفتار کیا گیا۔ حوالہ ہنڈی رقوم کی منتقلی کی روک تھام کے لیے مجموعی طور پر931 اور اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت 283 414 افراد کو گرفتار کیا گیا۔
دستاویزات کے مطابق نیپ کے تحت سندھ میں 2311 مشتبہ مدارس بند جبکہ پنجاب میں 2، خیبر پختونخوا میں 13 اور بلوچستان میں ایک مدرسہ بند کیا گیا جبکہ ملک بھر میں2011میں فرقہ ورانہ دہشت گردی کے 70، 2012 میں 185، 2013 میں 127، 2014 میں 176 اور 2015 میں 79 فرقہ ورانہ دہشت گردی کے واقعات ہوئے مگر نیشنل ایکشن پلان کی وجہ سے ملک بھر میں 2016 میں صرف34 فرقہ وارانہ دہشت گردی کے واقعات سامنے آئے۔
دوسری جانب نفرت انگیز تقریر کرنے پر 1335 مقدمات درج اور2465 افراد کو گرفتار کیا گیا جبکہ نفرت انگیز مواد فروخت کرنے پر70 دکانوں کو سیل کیا گیا اسی طرح لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کی خلاف ورزی کرنے پر 16824 افراد کو گرفتار کیا گیا۔ نیشنل ایکشن پلان کے تحت 414 دہشت گردوں کو پھانسی دی گئی،11 فوجی عدالتیں قائم کی گئیں اور ان میں 190 کیسز کو بھیجا گیا، 1865دہشت گردوں کو مارا اور5611 کو گرفتار کیا گیا، 64 کالعدم تنظیموں پر پابندی عائد کی گئی۔ واضح رہے کہ ان دینی مدارس کو اس لئے بند کیا گیا کہ ان میں یا تو دہشتگردی کی تعلیم دی جاتی تھی یا پھر دہشتگردوں کیلئے سہولت کار کا کردار ادا کرتے تھے۔