سعودی اتحاد قومی و ملکی مفاد کے منافی
مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے کہا ہے کہ پاکستان کو سعودی اتحاد میں شامل کرکے اس ملک کو داخلی و خارجی سازشوں سے دوچارکیا جا رہا ہے۔
اسلام آباد میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مجلس کے سیکریٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ سعودی اتحاد قومی و ملکی مفاد کے منافی ہے اور سینیئرعسکری شخصیات نے بھی اس اتحاد کے حوالے سے خدشات کا اظہارکیا ہے اور پاکستان کی قومی اسمبلی نے اتفاق رائے سے کہا ہے کہ پاکستان کو یمن پر جارحیت کے حوالے سے کسی بھی اتحاد کا حصہ نہیں بننا چاہئیے بلکہ پاکستان کو ثالثی کا کردار ادا کرنا چاہئیے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت اور ادارے ایک ایسے الائنس کا حصہ بننے جا رہے ہیں، جن کے نتائج افغان پالیسی سے بھی زیادہ خطرناک ثابت ہوں گے۔
علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ ہماری وحدت کی پالیسی کے پیش نظرآج اہلسنت برادران ہمارے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں اورتکفیری گروہوں کو ملک کا دشمن اور قابل نفرت سمجھا جاتا ہے۔ مجلس وحدت مسلمین کےسیکریٹری جنرل نے کہا کہ ہماری حکومت، وزارت داخلہ اور نیکٹا ان تکفیریوں کو کلین چٹ دینا چاہتے ہیں جو دہشتگردانہ سرگرمیوں میں ملوث ہیں اس لئے کسی بھی کالعدم جماعت کو اس ملک میں اپنی سرگرمیاں جاری رکھنے کی اجازت دینا ملک و قوم سے غداری ہے۔ جعفری نے کہا کہ شیعہ سنی وحدت ہی مضبوط پاکستان کی ضامن ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے لئے سب سے زیادہ تشویش مسنگ پرسنز کی ہے۔ دو سو کے قریب ہمارے علماء، شخصیات اورکارکن لاپتہ ہیں۔ علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ 5 اگست کو اسلام آباد میں شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی کی برسی ہماری تاریخ کا سب سے بڑا اجتماع ہوگا۔