پاکستان کی سپریم کورٹ: پاناما کیس کا فیصلہ کل، سکیورٹی کے سخت انتظامات
سپریم کورٹ آف پاکستان نے پاناما کیس کا فیصلہ کل 20 اپریل کو سنانے کا اعلان کیا ہے۔
سپریم کورٹ میں پاناما لیکس پر درخواستوں کی سماعت 23 فروری کو مکمل ہوگئی تھی اور جسٹس آصف کھوسہ کی سربراہی میں قائم 5 رکنی لارجر بنچ نے کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔
سپریم کورٹ کی جانب سے کاز لسٹ جاری ہونے کے بعد اپنے رد عمل میں عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا کہ فیصلہ جوبھی آیا قبول کریں گے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ 20 اپریل کو انصاف جیت جائےگا، کرپشن ہارجائے گی۔
پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ، عمران خان بھی کہہ چکے ہیں کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ جو بھی آئے گا وہ اسے تسلیم کریں گے۔ جبکہ آج تحریک انصاف اور پیپلز پارٹی نے ہنگامی اجلاس طلب کیا ہے۔ جبکہ تحریک انصاف کے ترجمان نعیم الحق نے دعویٰ کیا کہ 20 اپریل کو وزارت عظمیٰ کے منصب سے نوازشریف جیسا کرپٹ کردار الگ کردیا جائے گا۔
مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری نے اپنے رد عمل میں کہا کہ جس شخص کا نام پاناما پیپرز میں نہیں اس کے خلاف فیصلہ آنے کا امکان نہیں۔
سپریم کورٹ کے ترجمان کے مطابق کل کمرہ عدالت میں موبائل فون لے جانا منع ہوگا، کمرہ عدالت میں داخل ہونے سے پہلے جامع تلاشی لی جائے گی۔
یاد رہے کہ سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں بننے والا پانچ رکنی نیا لارجر بینچ 4 جنوری سے پاناما کیس پر درخواستوں کی سماعت کررہا تھا۔
پاکستان تحریک انصاف، جماعت اسلامی، عوامی مسلم لیگ، جمہوری وطن پارٹی اور طارق اسد ایڈووکیٹ نے پاناما لیکس کی تحقیقات کے لیے سپریم کورٹ میں آئینی درخواستیں دائر کی تھیں۔
گذشتہ سال اپریل میں بیرون ملک ٹیکس کے حوالے سے کام کرنے والی پاناما کی مشہور لا فرم موزیک فانسیکا کی افشا ہونے والی انتہائی خفیہ دستاویزات سے پاکستان سمیت دنیا کی کئی طاقتور اور سیاسی شخصیات کے 'آف شور' مالی معاملات عیاں ہو گئے تھے۔