بحرینی اور سعودی حکومتوں کے خلاف احتجاج
مجلس وحدت مسلمین نے حکومت پاکستان سے کہا ہے کہ وہ بحرینی اور سعودی حکومتوں کے خلاف احتجاج کرے۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ترجمان علامہ مختارامامی نے بحرین اور یمن میں جاری جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی وزارت خارجہ بحرینی اور سعودی حکومتوں سے وہاں کے شہریوں سے برتے جانے والے شرمناک رویے پر سفارتی سطح پر احتجاج کرے۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مختار امامی نے وحدت ہاؤس کراچی میں تنظیمی ذمہ داران سے خطاب میں بحرین میں عوامی بیداری کی تحریک کو بزور طاقت روکنے اور آیت اللہ شیخ عیسیٰ قاسم کی بلاجواز نظربندی اور جبری ملک بدری کی کوشش کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جمہوری جدوجہد ہر مملکت کے آئین میں جائز قراردی گئی ہے، جسے ریاستی طاقت کے ذریعے روکنا غیر جمہوری اورغیر قانونی فعل ہے، نہتے بحرینی عوام اور ہردل عزیز مذہبی رہنماء آیت اللہ عیسیٰ قاسم پر آل خلیفہ کی آمرانہ حکومت کے مظالم پر اقوام عالم کی خاموشی قابل مذمت ہے۔
علامہ مختار امامی نے کہا کہ جارح بحرینی حکومت کرائے کے قاتلوں کی مدد سے مظلوم عوام پر ظلم کے پہاڑ توڑ رہی ہے، بحرینی عوام پر جاری آل خلیفہ حکومت کے جبر و استبداد کے پیچھے دراصل امریکی اور سعودی مفادات کار فرما ہیں، حالیہ دنوں فتنہ پرست امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی زیر قیادت ریاض میں ہونے والی نام نہاد عرب اسلامی کانفرنس کے بعد سے بحرین، یمن اور خود سعودی عرب کے شیعہ نشین علاقوں العوامیہ وغیرہ میں مظالم میں تیزی دیکھنے میں آئی ہے۔
علامہ مختار امامی نے کہا کہ یمن، بحرین اور سعودی عرب میں جاری پُرامن عوامی حریت پسند تحریکیں اپنے اپنے فاسد، جابر اور ظالم حکمرانوں کے آگے سرتسلیم خم نہیں کریں گی۔ انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کا دم بھرنے والی تنظیمون، عالمی برادری، او آئی سی اور اقوام متحدہ کی جانب سے مشرق وسطیٰ و خلیجی ممالک میں آمرانہ حکومتوں کے انسانیت سوز مظالم پر خاموشی اور تماش بینی قابل مذمت عمل ہے۔