Jun ۰۱, ۲۰۱۷ ۱۲:۲۷ Asia/Tehran
  • پاکستان کے صدر کا خطاب اور اپوزیشن کی ھنگامہ آرائی

پاکستان کے صدر نے کہا کہ پاکستان جنوبی ایشیا کی اہم معیشتوں میں شامل ہو چکا ہے، مہنگائی کم جب کہ شرح نمو 10 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔

قومی اسمبلی کے مشترکہ اجلاس میں اپوزیشن کی شدید اور مسلسل نعرے بازی کے دوران خطاب کرتے ہوئے پاکستان کےصدر ممنون حسین نے کہا کہ سیاسی عمل کو افراتفری اور گروہی مفاد سے آزاد ہونا چاہیے۔

پاک و ہند تعلقات پر صدر ممنون حسین نے کہا کہ ہمارے دنیا کے کسی بھی ملک کے خلاف جارحانہ عزائم نہیں، ہندوستان کے ساتھ تمام مسائل حل کرنا چاہتے ہیں تاہم ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ہندوستان کے درمیان بنیادی مسئلہ کشمیر ہےاور مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جائے۔

پاکستان کے صدر نے افغانستان کو باہمی معاملات مل بیٹھ کر حل کرنے کی دعوت دیتے ہوئے گزشتہ روز ہونیوالے دھماکے کی مذمت کی اور افغان عوام سے اظہار یکجہتی کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں امن کے بغیر خطے میں امن ممکن نہیں ۔

پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے دوران صدر پاکستان نے کہا کہ ضرب عضب کی طرح آپریشن رد الفساد بھی جلد کامیابی سے ہمکنار ہو گا اور ملک امن کا گہوارہ بنے گا۔

انہوں نے کہا کہ پاک چین دوستی ایک مثال کی حیثیت رکھتی ہے دونوں ممالک ایک دوسرے کے ساتھ تعاون میں مزید اضافہ کرتے جا رہے ہیں۔ ون بیلٹ ون روڈ میں ہماری شرکت مفید ثابت ہوئی ہے جس کے دورس نتائج نکلیں گے ۔

 انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمسایہ ملکوں اور اسی طرح روس کے ساتھ بھی دوستانہ تعلقات چاہتا ہے۔

 پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے دوران اپوزیشن ارکان نے گو نواز گو کے نعرے بھی لگائے اور پھر ایوان سے واک آﺅٹ کر دیا ۔

ٹیگس