پاکستان میں قبل از وقت انتخابات مسترد
پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف نے تاجکستان کے دو روزہ دورے کے بعد واپسی پر اخبار نویسوں سے جہاز میں گفتگو کے دوران قبل از وقت الیکشن کرانے کے امکان کو مسترد کردیا۔
پاکستان کے وزیراعظم محمد نواز شریف نے قبل از وقت انتخابات کے کسی بھی تاثر کی سختی سے نفی کردی ہے اور کہا ہے کہ وہ جے آئی ٹی کے عمل سے گزرنا چاہتے ہیں اور اس معاملے کے منطقی انجام سے قبل کسی بھی قسم کے ایڈونچر کو خارج از امکان قرار دیا ہے۔
طالبان اور حقانی گروپ کے ایشو پر انھوں نے کہا ہم نے گزشتہ ماہ قزاقستان میں تھرڈ پارٹی (چین اور امریکہ) کے ذریعے الزامات کی تصدیق کے لیے طریقہ کار بنانے کی باقاعدہ تجویز دی تھی اس کا جواب نہیں ملا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان کے وزیراعظم پر ملک کے اندر پاناما ایشو پر حزب اختلاف کی پارٹیوں کی جانب سے استعفے کا سخت دباو ہے اور کل ایک بار پھر تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ قوم شریفوں سے جواب چاہتی ہے لہٰذا وہ ڈارمے کرنا بند کریں جب کہ وہ بتائیں کے ان کے خلاف کون سازش کر رہا ہے۔
بنی گالہ میں میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ پاناما لیکس پر مسلم لیگ (ن) نے پہلے سپریم کورٹ کے فیصلے پرمٹھائیاں بانٹیں اور اب جب جے آئی ٹی میں تفتیش ہو رہی ہے تو کسی ٹریجڈی فلم کی طرح آنسو بہائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ساری قوم سپریم کورٹ کے ساتھ کھڑی ہے اور پوری قوم میرے اشارے کی منتظر ہے، جس دن (ن) لیگ نے کوئی حرکت کی تو ہم بتائیں گے کہ لوگ کیسے اکٹھے کئے جاتے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ حدیبیہ پیپرملز میں شہباز شریف کا نام ہے جو کسی صورت نہیں بچیں گے، شریف خاندان کا سارا بزنس اقتدار میں آکر کرپشن پرمبنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ لوگ اپنی چوری بچانے کے لئے جنگ، جیو اور وکلا پر پیسہ خرچ کر رہے ہیں، کرپشن کرکے جموریت اور ملک کو کیسے بچایا جاسکتا ہے اور جب جے آئی ٹی کو نہ خرید سکے تو اسے بدنام کرنا شروع کر دیا۔
چیرمین تحریک انصاف نے کہا کہ (ن) لیگ والے سپریم کورٹ اور فوج کے پیچھے پڑ گئے ہیں، ہم مریم، حسن اور حسین کا نام سامنے نہیں لائے، جرمن اخبار بار بار کہہ رہا ہے مریم نواز فلیٹس کی مالک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی کو دھمکیاں دی جا رہی ہیں جب کہ جے آئی ٹی کا مطلب سپریم کورٹ ہے۔