Aug ۲۱, ۲۰۱۷ ۰۸:۱۹ Asia/Tehran
  • داعش، امریکہ اور سعودی عرب کا بغل بچہ

مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکریٹری جنرل نے کہا ہے کہ پاکستان کی فارن پالیسی بہت اہم ہے، ہم کسی ایسے اتحاد کا حصہ نہیں بنیں گے، جو سعودی اور امریکہ کا اتحاد کہلائے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکریٹری جنرل علامہ  راجا ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان 20 کروڑ عوام کا ایٹمی ملک ہے، اس کی ایک اپنی شناخت ہے، یہ حکمران قطر اور سعودی کے ساتھ چلتے ہیں، ہمیں اپنی پالیسی تبدیل کرنا ہوگی، پالیسی تبدیل کئے بغیر اس بحران سے نہیں نکل سکتے۔ علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ روس کے صدر ولادیمیر پوتین نے اپنی پالیسی تبدیل کی، انھوں نے امریکہ سمیت سب طاقتوں کو واضح پیغام دے دیا کہ اب ہم کسی ملک کی سرحد نہیں توڑنے دیں گے۔ اس چیز نے پوتین کو اور مضبوط بنا دیا ہے اورخطے میں روس کا کردار نکھر کر سامنے آگیا ہے۔ پاکستان کو بھی یہ پالیسی اختیار کرنی ہوگی، ہم چاہتے ہیں کہ چین، روس، ایران ایک بلاک بن جائیں، ہم بھی اس طرف چلے جائیں۔

انھوں نے کہا کہ امریکہ سے دور رہنا ہوگا۔ امریکہ دہشتگردی کی حڑ ہے، جہاں سے دہشتگردی شروع ہوتی ہے، جہاں سے داعش کو مدد ملتی ہے۔ داعش امریکہ اور سعودی عرب کی کھوکھ سے نکلی ہے، اس لئے پاکستان کو ان ممالک کے اتحاد سے نکلنا ہوگا، ہمیں چاہیئے کہ ہم پاکستان میں قوم بنیں، اسے مضبوط کریں۔ علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ ہمیں علامہ اقبال اور قائد اعظم محمد علی جناح والا پاکستان چاہیئے، جہاں فرقہ واریت نہ ہو، جہاں امتیازی سلوک نہ ہو، جہاں مذہبی رواداری ہو، ایسا پاکستان چاہیئے۔

ٹیگس