Sep ۱۶, ۲۰۱۷ ۰۸:۵۸ Asia/Tehran
  • خفیہ ایجنسیوں کو کالعدم تنظیموں پر نظر رکھنے کا اختیار

پاکستان کے وزیرداخلہ احسن اقبال کا کہنا ہے کہ خفیہ ایجنسیوں کو کالعدم تنظیموں کی سرگرمیوں پرنظر رکھنے کا اختیار حاصل ہے لیکن دہشت گرد گروہوں کی نگرانی اور اقدامات کی ذمہ داری صوبائی حکومتوں کی ہے۔

پاکستان کی سینٹ میں اپنے تحریری جواب میں اس ملک کے وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ خفیہ ایجنسیوں کو کالعدم تنظیموں کی سرگرمیوں پر نظر رکھنے کا اختیار حاصل ہے، خفیہ ایجنسیاں وزارت داخلہ کو کالعدم تنظیموں کی سرگرمیوں سے متعلق رپورٹس دیتی ہیں اور ان رپورٹس سے متعلق نیکٹا اور صوبائی حکومتوں کو باخبر رکھا جاتا ہے اور پھر دہشت گرد تنظیموں کی نگرانی اور اقدامات کی ذمہ داری صوبائی حکومتوں پر ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ میڈیا رپورٹس کے مطابق بلوچستان کے علاقے نوشکی کے قریب امریکی ڈرون حملے میں ہلاک ہونے افغان طالبان کمانڈر ملا اختر منصور کے پاس پاکستانی پاسپورٹ اور شناختی کارڈ تھا،  قانون نافذ کرنے والے اداروں نے اعداد و شمار کی تصدیق کے لئے نادرا کو شناختی کارڈ فراہم کیا، جس سے پتہ چلا ہے کہ کارڈ محمد ولی ولد شاہ محمد نامی شخص کو جاری ہوا، نادرا نے ایسے جعلی کارڈ کا اجرا کرنے والے اہلکاروں کے خلاف محکمانہ انکوائری کی ہے جب کہ انکوائری کی سفارشات کے مطابق ڈپٹی اسٹنٹ ڈائریکٹر فصیح الدین کو سزا کے طور پر ملازمت سے برطرف کردیا گیا ہے، ایف آئی اے نے مقدمہ رجسٹرکردیا ہے جس پر عدالتی کارروائی زیر التوا ہے۔

مدارس کی رجسٹریشن منسوخ کرنے سے متعلق پاکستان کی وزارت داخلہ کا کہنا تھا کہ گزشتہ 3 برسوں میں ریاست مخالف سرگرمیوں اور دیگر وجوہات کی وجہ سے کے پی حکومت نے 2 مدارس، گلگت بلتستان نے 6 اور سندھ حکومت نے 6 مدارس کی رجسٹریشن منسوخ کی ہے۔ جب کہ گزشتہ 5 برسوں میں 5 لاکھ 44 ہزار 105 پاکستانیوں کو مختلف ممالک سے بے دخل کیا گیا۔

 

 

ٹیگس