Jan ۰۵, ۲۰۱۸ ۱۸:۴۷ Asia/Tehran
  • پاکستان نے امریکی دعوی مسترد کر دیا

پاکستان کے دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے امریکی دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے ملک نے دہشت گردی کے خلاف جنگ، اپنے وسائل سے لڑی ہے۔

ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے پاکستان کے ساتھ سیکورٹی تعاون مکمل طور پر معطل کیے جانے کے بعد پاکستان کے دفتر خارجہ ترجمان کی جانب جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ پچھلے پندرہ برسوں کے دوران پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایک سو بیس ارب ڈالر کی رقم خرچ کی ہے۔
 امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سال نو کے پیغام میں کہا تھا کہ  امریکا نے پاکستان کو پندرہ برس میں تینتیس ارب ڈالر کی مالی مدد کی لیکن اس کے بدلے میں امریکا کو صرف جھوٹ اور دھوکے سوا کچھ نہیں ملا۔
پاکستان کے دفتر خارجہ کے ترجمان کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان انسداد دہشت گردی تعاون کا براہ راست فائدہ امریکی قومی سلامتی اور مجموعی طور پر عالمی برادری کو ہوا ہے۔
اس سے قبل جمعرات کو اپنی ہفتہ وار پریس کانفرنس کے دوران
دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کا ذکر کرتے ہوئے انھوں نے کہا تھا کہ امریکہ کی فوجی موجودگی، خطے کی بدامنی اور عدم استحکام کی بڑی وجہ ہے۔
انہوں نے امریکی ڈرون حملوں کو اپنے ملک کی ارضی سالمیت اور اقتدار اعلی کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستانی حدود کی خلاف ورزی کا ارتکاب کرنے والے امریکی ڈورن طیاروں کو مار گرایا جائے گا۔
 امریکی صدر کی جانب سے افغانستان کے بارے میں نئی اسٹریٹیجی کے اعلان اور پاکستان پر دہشت گردوں کو پناہ دینے کے الزامات کے بعد سے اسلام آباد اور واشنگٹن کے درمیان تعلقات میں سخت کشیدگی پیدا ہو گئی ہے۔

ٹیگس