شیعہ مسلمانوں کی ٹارگٹ کلنگ کے خلاف مظاہرہ
پاکستان میں شیعہ مسلمانوں کی ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ جاری ہے اور جاری شیعہ ٹارگٹ کلنگ کے خلاف عوام نے احتجاجی مظاہرہ کیا ہے۔
ڈیرہ اسماعیل خان میں شیعہ مسلمانوں کی ٹارگٹ کلنگ کے خلاف بڑی تعداد میں لوگوں نے احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے ضلعی انتظامیہ اور سی ٹی ڈی کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور جاری ٹارگٹ کلنگ کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔
اس موقع پر مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے ضلعی رہنماء علامہ غضنفرعباس شاہ کا کہنا تھا کہ سی ٹی ڈی بے گناہ افراد کے قاتلوں کو گرفتار کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے۔ ایک طرف سے ہمارے جوان شہید ہوتے ہیں اور دوسری طرف سی ٹی ڈی کے اہلکار شہداء کے اہل خانہ کو گرفتار کرکے لے جاتے ہیں اور ان پر جھوٹے کیس ڈال دیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم چیف آف آرمی سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ڈی آئی خان میں دہشتگردوں کے خلاف آپریشن کریں، ہم امن پسند قوم ہیں ہمیں مجبور نہ کیا جائے کہ ہم قانون کو اپنے ہاتھ میں لیں۔
اس موقع پر شیعہ علماء کونسل کے مرکزی رہنماء علامہ رمضان توقیر نے کہا کہ ہم سی ٹی ڈی کی ہٹ دھرمی کو نہں مانتے، انہوں نے کہا کہ شیعہ علماء کونسل اور مجلس وحدت مسلمین مل کر بعد از نماز جمعہ کوٹلی امام حسینؑ سے احتجاجی ریلی نکالیں گے جس میں آئندہ کا لائحہ عمل واضح کریں گے۔
واضح رہے کہ ڈیرہ اسماعیل خان میں 20 جنوری کو بعد از مغرب تکفیری دہشتگردوں کی فائرنگ سے 18 سالہ سید حسن علی شہید ہوگئے۔ سید حسن علی فائرنگ کے نتیجے میں شدید زخمی ہوگئے تھے جنھیں علاج کے لئے اسلام آباد منتقل کیا جارہا تھا کہ راستے میں ہی انہوں نے دم توڑ دیا۔