ڈی آئی خان میں شیعہ ٹارگٹ کلنگ کے خلاف مظاہرے
ڈیرہ اسماعیل خان میں جاری شیعہ ٹارگٹ کلنگ کے پے درپے واقعات کے خلاف مجلس وحدت مسلمین کی اپیل پر کل نماز جمعہ کے بعد پاکستان کے کئی شہروں میں احتجاجی مظاہرے ہوئے۔
پاکستان کے شہروں لاہور، ڈیرا اسماعیل خان اور کراچی سمیت پاکستان کے مختلف شہروں میں ہونے والےاحتجاجی مظاہروں میں حکومت کے خلاف نعرے لگائے گئے اور حکومت سے ڈیرا اسماعیل خان میں شیعہ مسلمانوں کی جاری ٹارگٹ کلنگ کو روکنے اور تکفیری دہشتگردوں کے خلاف کریک ڈاون کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔
کراچی میں جامع مسجد نور ایمان ناظم آباد کے باہراحتجاجی مظاہرے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کراچی ڈویژن کے سیکرٹری جنرل علامہ صادق جعفری، علامہ مبشر حسن، ناصر حسینی اور میر تقی ظفر نے کہا کہ کے پی کے حکومت بالخصوص ڈیرہ پولیس حالات کنٹرول کرنے میں مکمل ناکام ہوچکی ہے، ڈیرہ اسماعیل خان میں شیعہ ٹارگٹ کلنگ کے پے در پے واقعات نے صوبائی حکومت کے گڈ گورننس اور مثالی پولیس کی تشکیل کے دعوؤں کی قلعی کھول دی ہے، گذشتہ چند ہفتوں میں متعدد جوان بے دردی سے قتل کر دیئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈیرہ اسماعیل خان میں کوئی شیعہ سنی لڑائی نہیں ہے، چند تکفیری عناصر حالات خراب کر رہے ہیں۔
دوسری جانب مجلس وحدت مسلمین نے ڈیرہ اسماعیل خان میں آئے روز ٹارگٹ کلنگ اور نوجوانوں کو لاپتہ کرنے کے خلاف کوٹلی امام حسینؑ کے سامنے ڈیرہ بنوں روڈ پر دھرنا دیا اور تکفیری دہشت گردوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا ۔
در ایں اثنا مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے ڈیرہ اسماعیل خان میں حالیہ دنوں میں جاری مسلسل دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ کے واقعات پر گہرے غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت عوام کو تحفظ دینے میں ناکام ہوچکی ہے۔ ڈی آئی خان میں ٹارگٹ کلنگ کے بڑھتے ہوئے واقعات ’’مثالی پولیس‘‘ کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے، ڈی آئی خان کو دہشتگردوں کے رحم و کرم پہ چھوڑ دیا گیا ہے، وہاں کوئی محفوظ نہیں، ہمارا مطالبہ ہے کہ ڈی آئی خان کو فوج کے حوالے کیا جائے اور چیف جسٹس آف پاکستان ٹارگٹ کلنگ کا نوٹس لیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ کئی دنوں سے ڈیرہ اسماعیل خان میں جاری مسلسل دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں کئی شیعہ نوجوان شہید ہوئے ہیں۔