Mar ۰۹, ۲۰۱۸ ۰۸:۵۶ Asia/Tehran
  • نواز شریف کی آئینی خلاف ورزیاں نظر انداز

پاکستان میں سینیٹ کے چیرمین کے لئے جوڑ توڑ اپنے عروج پر ہے اور ن لیگ اور پیپلز پارٹی نے اکثریت حاصل کرنے کا دعوی کیا ہے۔

بلوچستان کے وزیر اعلیٰ عبدالقدوس بزنجو نے کل آصف زرداری اور عمران خان سے ملاقات کر کے بلوچستان سے چیرمین سینیٹ کے لئے حمایت حاصل کرنے کی کوشش کی۔

بلوچستان کے وزیر اعلیٰ عبدالقدوس بزنجو کی آصف زرداری سے ہونے والی ملاقات میں آصف زرداری کا کہنا تھا کہ چیئرمین سینیٹ کا فیصلہ سب دوستوں کی مشاورت سے ہو گا۔

آصف زرداری نے کہا کہ (ن) لیگ کے لوگ کسی اور کو نظر میں رکھ کر اکثریت کا دعوٰی کر رہے تھے لیکن اب ان سے پوچھیں تو رائے مختلف ہو گی۔

آصف علی زرداری نے کہا کہ میں اپنے چیئرمین سینیٹ کی برائی نہیں کرنا چاہتا، رضا ربانی نے تین برس میں نواز شریف کی آئینی خلاف ورزیوں کو نظر انداز کیا، رضا ربانی نے 18 ویں ترمیم میں ہمارے تحفظات کو دور نہیں کیا یہی وجہ ہے کہ نواز شریف کی رضا ربانی کے ساتھ زیادہ قربت ہے۔

دوسری جانب بلوچستان کے وزیر اعلیٰ عبدالقدوس بزنجو کی عمران خان سے ہونے والی ملاقات میں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے اپنی سینیٹ کی 13 نشستیں وزیر اعلیٰ بلوچستان کو دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ سینیٹ کا چیئرمین بلوچستان سے ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ہم سب کی کوشش ہونی چاہیے کہ سینیٹ کا چیئرمین (ن) لیگ سے نہ ہو کیوں کہ (ن) لیگ والے جمہوریت کے نام پر لوٹنے والے لوگ ہیں یہ نواز شریف کو کرپشن کرنے کی اجازت دینے کا قانون بنانے کی کوشش کریں گے۔

دوسری جانب  مسلم لیگ (ن) نے بھی سینیٹ میں مطلوبہ اکثریت ملنے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ وہ با آسانی اپنا چیئرمین منتخب کرانے کی پوزیشن میں ہے جبکہ نواز شریف نے آصف زرداری کی جانب سے رضا ربانی کا نام مسترد کرنے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم جمہوریت کو مستحکم اور پارلیمنٹ کو بالادست دیکھنا چاہتے ہیں۔

ٹیگس