پاکستانی فوج ایران کے خلاف کسی عمل کا حصہ نہیں ہوگی
پاکستانی فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ پاکستانی فوج صرف سعودی عرب کی سرحدی حدود کے اندر ہوگی اور ایران کے خلاف کسی عمل کا حصہ نہیں ہوگی۔
پاکستانی فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے پریس بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ آرمی چیف کے دورہ ایران سے سرحدی صورتحال بہتر ہوئی جبکہ 8 ماہ سے پاک فوج نے اپنی توجہ بلوچستان پر مرکوز کر رکھی ہے اور ملک میں امن و امان کی صورتحال بہتر ہونے سے معاشی سرگرمیوں میں اضافہ ہوا۔
سعودی عرب فوج بھیجنے کے بارے میں ترجمان پاک فوج نے کہا کہ پاکستانی فوج صرف سعودی عرب کی سرحدی حدود کے اندر ہوگی اور ایران کے خلاف کسی عمل کا حصہ نہیں ہوگی، سعودی عرب بھیجی جانے والی پاکستانی فوج یمن جنگ کا حصہ نہیں ہوگی، سعودی عرب سے باہمی معاہدے کے تحت ہی پاکستانی فوج وہاں جائے گی جو صرف مشاورتی و تربیتی خدمات فراہم کرے گی۔
میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹوئٹ سے باہمی تعلقات پر فرق پڑا اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے تعاون سے ہی امریکا سپر پاور بنا ہے، دنیا جغرافیائی سیاست سے جغرافیائی معیشت کی طرف بڑھ رہی ہے، لہذا جغرافیائی سیاست کی نظر سے معاملات کو دیکھنے سے حالات ٹھیک نہیں ہوں گے بلکہ جغرافیائی معیشت کے حوالے سے دیکھنا ہوگا، پاکستان نے دنیا کے لیے مثبت کردار ادا نہ کیا ہوتا تو امریکا واحد سپر پاور نہ ہوتا۔