کوئٹہ کے بعد ڈیرہ اسماعیل خان میں شیعہ ٹارگٹ کلنگ
ماہڑہ اڈا پرتکفیری دہشت گردوں کی فائرنگ کے واقعہ میں معروف زمیندار منظور عباس انصاری سمیت دو افراد شہید جبکہ ڈرائیور سمیت دو افراد زخمی ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق تھانہ پروآ کی حدود میں معروف زمیندار منظور عباس انصاری سکنہ کینٹ اپنی گاڑی میں اراضی پر جارہے تھے کہ ماہڑہ کے قریب دو موٹرسائیکل سوار تکفیری دہشتگردوں نے ان پر اندھا دھند فائرنگ کردی جس سے منظور انصاری موقع پر شہید ہوگئے جبکہ ان کے ڈرائیور سمیت تین افراد زخمی ہوگئے جن کو ہسپتال لے جایا جارہا تھا کہ ان میں سے ایک زخمی حافظ اللہ داد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہوگئے۔
مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل سید ناصرعباس شیرازی نے ڈیرہ اسماعیل خان میں شیعہ ٹارگٹ کلنگ کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔
وحدت ہاؤس اسلام آباد سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ڈیرہ اسماعیل خان میں تسلسل کے ساتھ شیعہ قتلِ عام خیبر پختون خواہ حکومت کی ناکامی کا ثبوت ہے۔ متعدد وعدوں کے باوجود کے پی حکومت کے وزراء کا شہداء کے گھروں پر نہ جانا انکے زخموں پر مرہم نہ رکھنا دہشت گردوں کی حوصلہ افزائی کا سبب بنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈیرہ اسماعیل خان میں شیعہ مسلمانوں پر جعلی مقدمات درج کئے جا رہے ہیں تو دوسری طرف انکی نسل کشی بھی کی جا رہی ہے۔
ناصر عباس شیرازی نے عمران خان سے سوال کرتے ہوئے کہا کہ خان صاحب بتائیں کہ انہوں نے اپنے ۱۱ نکاتی ایجنڈے میں امن و امان کو کیوں اہمیت نہیں دی؟ جبکہ اس وقت خیبر پختون خواہ سمیت ملک بھر میں امن وامان کا مسئلہ سنگین ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر عمران خان خیبر پختون خواہ حکومت سے امن وامان سے متعلق سوال نہیں کرسکتے تو انہیں کوئی حق نہیں پہنچتا کہ وہ ملک کے دیگر حصوں کے امن و امان کے مسائل پر سوال اٹھائیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ کئی سالوں سے کوئٹہ اور ڈی آئی خان میں شیعہ مسلمانوں کی ٹارگٹ کلنگ کا نہ تھمنے والا سلسلہ جاری ہے اور اس دہشتگردی کے خلاف ملک بھر میں گاہے بگاہے چھوٹے و بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے بھی ہوتے رہے ہیں تاہم ان سب کے باوجود بھی ٹارگٹ کلنگ کے اس سلسلے کی روک تھام نہیں ہوسکی۔