احسن اقبال پر حملہ کی وجہ ختم نبوت
پاکستان کے وزیر داخلہ احسن اقبال پر حملہ کرنے والے ملزم نے کہا ہے کہ اس نے ختم نبوت کے معاملے پر احسن اقبال پر حملہ کیا۔
پاکستانی میڈیا کے مطابق حملہ آور عابد حسین کی عمر 21 سال اور اس کا تعلق اسی گاؤں کنجروڑ سے ہے جہاں وزیر داخلہ کارنر میٹنگ میں شریک تھے، ملزم کا تعلق ایک مذہبی تنظیم سے بتایا جارہا ہے۔
ملزم نے پولیس کو دیے گئے ابتدائی بیان میں حملے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس نے ختم نبوت کے معاملے پر وزیر داخلہ پر حملہ کیا ۔
پولیس کے مطابق حملہ آور کی موٹر سائیکل کی نمبر پلیٹ جعلی نکلی اس کا نمبر LEZ 3694 ہے۔ پولیس مزید تحقیقات کے لیے ملزم عابد حسین کے گھر پہنچی تو گھر پر تالہ لگا ہوا تھا اور اہل خانہ غائب تھے جب کہ اس کے قریبی دوست بھی غائب تھے۔ پولیس نے مذہبی تنظیم کے کارکنوں کو پکڑنے کے لیے مختلف علاقوں میں چھاپے مارے ہیں۔
واضح رہے کہ ملزم عابد حسین نے کل نارووال میں پاکستانی وزیر داخلہ احسن اقبال پر دو گولیاں چلائیں جس کے باعث احسن اقبال زخمی ہوگئے۔ ملزم کو موقع سے گرفتار کرلیا گیا۔ اس سے قبل گزشتہ ماہ میاں نواز شریف پر بھی ختم نبوت کے معاملے کو لے کر جوتا پھینکا گیا تھا۔
پاکستان کے صدر ممنون حسین، وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اورآرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سمیت مختلف سیاسی رہنماؤں نے وفاقی وزیر داخلہ پر قاتلانہ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔