Jul ۱۱, ۲۰۱۸ ۰۷:۴۸ Asia/Tehran
  • پشاور دھماکے کی مذمت اور ہڑتال کا اعلان

پاکستان کےنگراں وزیراعظم اور اس ملک کی سیاسی اور مذہبی جماعتوں نےواقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے دہشت گردی کی مذمت کی ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان، پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف ، چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو،مجلس وحدت مسلمین کے سیکریٹری جنرل علامہ ناصر عباس، چودھری شجاعت حسین، چودھری پرویز الٰہی اور دیگر رہنماوں نے کہا ہے کہ عوامی نیشنل پارٹی کی کارنر میٹنگ پر دہشت گرد حملے کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے، ہارون بلور اور ان کے ساتھیوں کی ہلاکتوں پر دل انتہائی مغموم ہے ریاست انتخابی مہم کے دوران تمام سیاسی جماعتوں اور ان کے امیدواروں کے لیے سیکیورٹی یقینی بنائے۔ انہوں نے ہارون بلور کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد ملک میں جمہوریت کا راستہ روکنے کی مذموم کوشش کر رہے ہیں، وہ کل بھی ناکام ہوئے تھے اور آج بھی ناکام ہوں گے ہم سوگواران کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔

پشاور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے دھماکے اور ہارون بلور سمیت دیگر افراد کی ہلاکتوں کے سوگ میں آج بدھ کو مکمل ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔

واضح رہے کہ کل پشاور کے علاقے یکہ توت میں عوامی نیشنل پارٹی کی کارنر میٹنگ کے دوران زور دار دھماکہ ہوا۔ دھماکے میں 20 افراد جاں بحق ہوگئے جن میں عوامی نیشنل پارٹی کے مرحوم رہنما بشیر بلور کے بیٹے اور اے این پی کے ’پی کے 78‘ کے انتخابی امیدوار ہارون بلور بھی شامل ہیں۔

دھماکے میں زخمیوں کی تعداد 60 سے زائد ہے جن میں سے متعدد کی حالت تشویش ناک ہے۔

عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ ہارون بلور تقریب کے مہمان خصوصی تھے ان کے پہنچنے پر حملہ آور نے ان کے قریب پہنچ کر خود کو دھماکے سے اڑالیا۔

بم ڈسپوزل اسکواڈ کا میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ دھماکے میں کم از کم 8 کلو گرام بارودی مواد استعمال کیا گیا۔

یاد رہے کہ جائے وقوع سے کچھ ہی فاصلے پر 22 دسمبر 2012ء میں اے این پی کے رہنما بشیر بلور پر خودکش حملہ ہوا تھا جس میں بشیر بلور سمیت 9 افراد جاں بحق ہوگئے تھے بشیر بلور کو بھی لیڈی ریڈنگ اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے تھے اس وقت ہارون بلور بھی وہاں موجود تھے جو دھماکے میں زخمی ہوگئے تھے۔

لیکن اس بار وہ دھماکے میں جاں بحق ہو گئے۔

ٹیگس