مسلح کالعدم تنظیموں کی انتخابات میں شرکت ایک المیہ
پاکستان میں 25 جولائی کو ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں جہاں اب صرف دو روز باقی رہ گئے ہیں اس ملک کی سیاسی اور مذھبی جماعتوں نے کالعدم تنظیموں کی انتخابات میں شرکت کی مذمت کرتے ہوئے اسے ایک المیہ قرار دیا ہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما اورسینٹ میں اپوزیشن لیڈر شیری رحمان نے سینٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ حالات بہتر نظر نہیں آ رہے، انتخابات اور ملک دو راہے پر کھڑے ہیں، مسلح تنظیموں کو مین اسٹریم میں لاکر پاکستان میں تفریق پیدا کر رہے ہیں، جب وہ لوگ ایوان میں آگئے تو یہاں کیا بحث ہوا کرے گی؟ کالعدم تنظیمیں ایوان میں آگئیں تو وہ لوگ مین اسٹریم میں آ جائیں گے، اگر وہ لوگ یہاں آگئے تو پھر یہاں کس کو سانس لینے کی اجازت ہوگی؟
ادھرسنی تحریک کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا کا کہنا تھا کہ پاکستان کا روشن مستقبل 25 جولائی کے انتخابات سے وابستہ ہے، ہم اقتدار نہیں اسلام اور پاکستان کی جنگ لڑ رہے ہیں، نگران حکومت الیکشن ڈے کیلئے سکیورٹی کے فُول پروف انتظامات کرے کیونکہ امریکہ اور دوسری طاقتیں الیکشن کو سبوتاژ کرنے کی سازشیں کر رہی ہیں، انہوں نے کہا کہ 25 جولائی اسلام اور پاکستان کے متوالوں کی جیت کا دن ہے، الیکشن کے بعد سیاسی عدم استحکام بڑھنے کا اندیشہ ہے، کالعدم جماعتوں کے راہنماؤں کو الیکشن لڑنے کی اجازت ملنا المیہ ہے، ہماری لڑائی عوام کے مسائل اور عوام دشمن نظام کے ساتھ ہے۔