پاکستان میں شیعہ ٹارگٹ کلنگ کے خلاف مظاہرے
پاکستان کے مختلف شہروں خاص طور سے ڈیرہ اسماعیل خان میں جاری شیعہ ٹارگٹ کلنگ کے خلاف کل پاکستان کے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے ہوئے۔
مجلس وحدت مسلمین ضلع ملتان کے زیراہتمام نماز جمعہ کے بعد امام بارگاہ ابوالفضل العباس کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، مظاہرے کے شرکاء نے دہشتگردی اور کے پی کے حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی، مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے علامہ قاضی نادر حسین علوی نے کہا کہ ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت دوبارہ ملک کے حالات خراب کئے جا رہے ہیں، 14 اگست سے پہلے شیعہ ٹارگٹ کلنگ کا تحفہ سکیورٹی اداروں کے لئے لمحہ فکریہ ہے۔
ضلعی سیکرٹری جنرل مرزا وجاہت علی نے کہا کہ عالمی طاقتیں امریکہ اوراسرائیل پاکستان کے اندر سیاسی، اقتصادی اور امن وامان کا بحران پیدا کرنا چاہتے ہیں، ڈیرہ اسماعیل خان پھر دہشتگردوں کے نشانے پر ہے، مسلسل ٹارگٹ کلنگ سے علاقے میں خوف و ہراس کی فضا ہے، معصوم لوگوں کا بے رحمانہ قتل عام قانون نافذ کرنے والے اداروں اور خیبر پختونخوا کی پولیس پر سوالیہ نشان ہے۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کے تحت ڈی آئی خان میں حالیہ شیعہ نسل کشی کے واقعہ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ خوجہ مسجد کھارادر کے باہر کیا گیا۔ شرکائے احتجاج سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی رہنما مولانا سید باقر زیدی اور دیگر نے کہا کہ ڈیرہ اسماعیل خان میں شیعہ عمائدین کی ٹارگٹ کلنگ کے واقعات ضرب عضب اور نیشنل ایکشن پلان کی ناکامی ہیں۔
مولانا باقر زیدی نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے مطالبہ کیا کہ ڈیرہ اسماعیل خان، پشاور، کوئٹہ سمیت دیگر شہروں میں کالعدم جماعتوں کے خلاف فوجی آپریشن بلاتاخیر شروع کیا جائے اور ملک کے مختلف شہروں میں جاری شیعہ نسل کشی کا فوری نوٹس لیتے ہوئے ذمہ داران کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے تاکہ صوبہ میں دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑا جائے۔
واضح رہے کہ مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے ڈیرہ اسماعیل خان میں شیعہ مسلمانوں کی دو قیمتی جانوں کے ضیاع پر جمعہ کے روز یوم سوگ منایا گیا اور ملک کے مختلف شہروں میں نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد احتجاج کیا گیا۔