گستاخانہ خاکوں کے خلاف احتجاج، حکومت اور تحریک لبیک کے مذاکرات ناکام
گستاخانہ خاکوں کے حوالے سے تحریک لبیک یا رسول اللہ (ص)اور حکومت کے درمیان مذاکرات کا پہلا دور ختم ہوگیا۔
پاکستان کے وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نورالحق قادری نے تحریک لبیک یا رسول اللہ (ص) کے رہنماؤں سے گستاخانہ خاکوں کے خلاف احتجاجی مارچ نہ کرنے کی درخواست کی ہے۔
ملاقات کے دوران وفاقی وزیرمذہبی امور نے وزیراعظم کا پیغام پہنچایا اور گستاخانہ خاکوں کے خلاف احتجاجی مارچ نہ کرنے کی درخواست کی۔ پیرنورالحق نے تحریک لبیک یا رسول اللہ (ص) کے رہنماؤں کو یقین دہانی کرائی کہ حکومت گستاخانہ خاکوں کے خلاف ہرممکن قدم اٹھا رہی ہے، وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے ہالینڈ کے وزیرخارجہ کو فون کرکے اس حوالے سے مسلمانوں کی تشویش سے آگاہ کیا ہے۔ اس معاملے پر او آئی سی کا اجلاس بھی طلب کیا جا رہا ہے تاہم تحریک لبیک یا رسول اللہ (ص) کے رہنماؤں نے پاکستان میں تعینات ہالینڈ کے سفیر کو ملک بدر کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ترجمان تحریک لبیک یارسول اللہ (ص) پیر اعجاز اشرفی نے کہا ہے کہ حکومت سے مذاکرات ناکام ہوگئے ہیں جس کے بعد حکومت نے مزید وقت مانگ لیا ہے، جبکہ لبیک یارسول اللہ مارچ داتا دربار سے نکلنے کے لیے تیار ہے۔
دوسری جانب ہالینڈ میں گستاخانہ خاکوں کے مقابلے کے خلاف پاکستان کے مختلف شہروں میں ریلیاں نکالی گئیں اور شرکا نے ہالینڈ کی حکومت کے خلاف احتجاج کیا۔
واضح رہے کہ رواں سال جون میں ہالینڈ کی اسلام مخالف جماعت فریڈم پارٹی آف ڈچ کے متنازع رہنما گیرٹ ولڈرز نے پارلیمنٹ میں گستاخانہ خاکوں کا مقابلہ کروانے کا قبیح اعلان کیا تھا۔ پاکستان نے 20 اگست کو گستاخانہ خاکوں کے مقابلے کے انعقاد کے معاملے پر ہالینڈ کے ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کرکے شدید احتجاج بھی کیا تھا۔