یمن پر سعودی جارحیت اور راحیل شریف کا دعوی
پاکستانی فوج کے سابق سربراہ جنرل راحیل شریف نے دعوی کیا ہے کہ انہوں نے دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف جدوجہد کی خاطر سعودی عرب کی سرکردگی میں قائم یمن مخالف فوجی اتحاد میں شمولیت اختیار کی ہے۔
فارس نیوز کے مطابق جنرل راحیل شریف کا کہنا تھا کہ انہوں نے یمن کے خلاف قائم سعودی ساختہ اتحاد میں شمولیت اس لیے اختیار کی ہے تاکہ اسلامی ملکوں کی دفاعی طاقت میں اضافے کی غرض سے ان ملکوں کی مسلح افواج کو تربیت اور مشترکہ فوجی مشقیں انجام دی جائیں۔
یمن کے خلاف سعودی عرب کے قائم کردہ نہاد اسلامی فوجی اتحاد کے سرغنہ جنرل راحیل شریف نے ہزاروں یمنی شہریوں کے قتل عام میں مذکورہ اتحاد کے کردار کی جانب کوئی اشارہ کیے بغیر دعوی کیا کہ یہ اتحاد کسی بھی مسلمان ملک کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کرے گا۔
ان کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب پاکستان کی سپریم کورٹ نے گزشتہ دنوں اپنے ایک فیصلے میں کہا تھا کہ سعودی اتحاد کی سربراہی کے لیے راحیل شریف کو دیا جانے والا این او سی غیر قانونی ہے اور اس میں ضابطے کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔