پاکستان میں عام شہریوں کے خلاف کیس کی سماعت کے لئے فوجی عدالتیں ختم
Apr ۰۱, ۲۰۱۹ ۱۴:۳۷ Asia/Tehran
پاکستان میں ان فوجی عدالتوں کو ختم کردیا گیا جو دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث عام شہریوں کے خلاف کیس کی سماعت کے لئے قائم کی گئی تھیں۔
اسلام آباد سے موصولہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حکومت پاکستان، ان عدالتوں کو جاری رکھنے کے لئے پارلیمنٹ سے منظوری حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے جس کے بعد اتوار سے ان عدالتوں کی سرگرمیوں کو روک دیا گیا۔
دسمبر دو ہزار چودہ میں پشاور میں آرمی پبلیک اسکول پر کالعدم تحریک طالبان کے حملے میں ایک سو پچاس افراد جاں بحق اور ایک سو بیس دیگر زخمی ہو گئے تھے۔اس سانحے کے بعد دو ہزار پندرہ میں پاکستان میں فوجی عدالتیں قائم کر دی گئی تھیں۔ گذشتہ چند برسوں کے دوران ان عدالتوں میں سات سو سے زائد افراد کے خلاف کیس چلایا گیا جن میں سے تقریبا تین سو افراد کو سزائے موت کا حکم سنایا گیا۔