شیخ ابراہیم زکزاکی کو قید میں رکھے جانے کے خلاف مظاہرہ
آیت اللہ شیخ ابراہیم زکزاکی اور ان کی اہلیہ کی گرفتاری اور انہیں قید میں رکھے جانے کے خلاف کراچی اور جیکب آباد میں احتجاجی مظاہرے ہوئے ہیں۔
فری زکزاکی موومنٹ کے زیر اہتمام نائیجیریا میں جاری شیعیان علی (ع) پر ظلم و ستم اور آیت اللہ شیخ ابراہیم زکزاکی اور ان کی اہلیہ کی گرفتاری اور تشویشناک جسمانی صورتحال کے باوجود انہیں قید میں رکھے جانے کے خلاف کراچی پریس کلب پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ احتجاجی مظاہرے میں بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔
احتجاجی مظاہرے سے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ سید احمد اقبال رضوی، علامہ علی مرتضیٰ زیدی سمیت دیگر رہنماؤں نے خطاب کیا۔
شرکاء سے خطاب میں رہنماؤں نے کہا کہ آیت اللہ شیخ زکزاکی اس دور کے ابوذر ہیں، جو حکومت کے تمام تر ظلم و ستم کے باوجود راہ حق پر قائم ہیں، انہوں نے حق کا دفاع نہیں چھوڑا، انہوں نے مولا علی (ع) کا راستہ نہیں چھوڑا، آج چار سال ہونے کو ہیں لیکن شیخ زکزاکی اور ان کی زوجہ محترمہ اپنے بچوں کی شہادت کے بعد بھی مولا علی (ع) کے راستے سے پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں۔ رہنماؤں نے مزید کہا کہ شیخ زکزاکی کے تحریک اب پوری دنیا میں پھیل چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ نائیجیریا حکومت یہ بات یاد رکھے کہ اگر شیخ زکزاکی پر کوئی آنچ آئی تو پاکستان میں موجود ان کے چاہنے والے نائیجیریا کے سفارتخانوں کا گھیراؤ کرے گی۔
دوسرے جانب مجلس وحدت مسلمین ضلع جیکب آباد کے زیراہتمام نائیجیریا میں جاری ظلم و بربریت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ دنیا نائیجیریا میں جاری انسانیت سوز مظالم کا نوٹس لے کیونکہ نائیجیرین حکومت نے جس طرح معصوم انسانوں کا قتل عام کیا ہے اور پرامن شہریوں پر گولیاں چلائی ہیں اس سے انسانیت کا سر شرم سے جھک گیا ہے۔
احتجاجی مظاہرین نے نائیجیرین حکومت کے خلاف اور آیت اللہ شیخ ابراہیم زکزاکی کی رہائی کے حق میں نعرے لگائے۔