آزادی مارچ کی مشروط اجازت دینے کا فیصلہ
Oct ۲۳, ۲۰۱۹ ۱۸:۵۷ Asia/Tehran
پاکستان میں حکومت نے حزب اختلاف کو آزادی مارچ کی مشروط اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
پاکستانی ذرائع کے مطابق حکومت پاکستان کے ترجمان نے اعلان کیا ہے کہ حزب اختلاف کا آزادی مارچ اگر آئین اور اعلی عدالتی فیصلوں کی تشریح کے مطابق ہوا تو اس کی اجازت دی جائے گی۔
انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے ارکان سے ملاقات میں کہا ہے کہ ان کی حکومت جمہوری روایات پر یقین رکھتی ہے۔ انھوں نے اسی کے ساتھ یہ بھی کہا ہے کہ حکومت کسی بھی قسم کی بلیک میلنگ میں نہیں آئے گی اور کسی کو بھی عوام کی جان و مال سے کھیلنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
دوسری جانب حزب اختلاف کی رہبر کمیٹی کے کنوینر اکرم خان درانی نے کہا ہے کہ استعفیٰ مانگا ہے وہ لے کر جائیں گے، رہبر کمیٹی کمزور نہیں طاقت ور ہے۔
قابل ذکر ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستان کے سابق وفاقی وزیر اور حزب اختلاف کی رہبر کمیٹی کے کنوینر اکرم خان درانی کی چار نومبر تک کی عبوری ضمانت منظوری کرلی ہے۔
اس موقع پر میڈیا سے گفتگو میں اکرم درانی نے کہا کہ انہوں نے حکومتی کمیٹی کو رہبرکمیٹی کا پیغام دے دیا ہے کہ دھرنے میں کسی قسم کی رکاوٹ نہ ڈالنے کا اعلان کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کو جانا ہی ہوگا، استعفیٰ مانگا ہے وہ لے کر جائیں گے۔