آزادی مارچ سے اسرائیلی اور قادیانی لابی کو پریشانی: مولانا فضل الرحمن
مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ پیچھے ہٹنا گناہ کبیرہ ہے باطل کے خلاف ڈٹے ہوئے ہیں۔
آزادی مارچ دھرنے کے چوتھے روز شرکا سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت علما اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ہم شریعت کی رو سے باطل کے خلاف ڈٹے ہوئے ہیں اور پیچھے ہٹ جانے کو گناہ کبیرہ سمجھتے ہیں ہرگز پیچھے نہیں ہٹیں گے اور آگے بڑھ کر سخت حملہ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ اس اجتماع سے اسرائیل اور قادیانی لابی کو پریشانی ہے، موجودہ حکومت کی وجہ سے اس خطے میں اسرائیل کا اثر و رسوخ بڑھ جائے گا کیوں کہ اسرائیل کی سرمایہ کاری پراس اجتماع نے پانی پھیردیا ہے، یہاں کے حکمراں بیرونی دباؤ پر آئین پاکستان کی اسلامی دفعات میں تحریف پر آمادہ ہوجاتے ہیں لیکن اب اس اجتماع کے بعد آئندہ کسی کی جرأت نہیں ہوگی کہ اسلامی دفعات میں رد و بدل کی کوشش کرے۔
مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ نائن الیون کے بعد میں نے اپنے نوجوانوں کو قابو میں رکھ کر امریکا کی سازش کو ناکام بنایا اور انہیں اعتدال کا راستہ دکھا کر پاکستان اور آئین سے وابستہ کرکے اسلحے اور بغاوت سے دور رکھا، انہوں نے کہا کہ امریکا اور مغربی ممالک کی پالیسی یہ تھی کہ انہیں اشتعال دلا کر ریاست کے خلاف کھڑا کیا جائے لیکن یہاں ہم نے ایسا نہیں ہونے دیا ہم حکمت عملی پہلے اور جذبات کو بعد میں رکھتے ہیں جیسا کہ سنت رسولؐ ہے لیکن یہ بھی طے ہے کہ ہم شریعت کی رو سے باطل کے خلاف ڈٹے ہوئے ہیں اور پیچھے ہٹ جانے کو گناہ کبیرہ سمجھتے ہیں، یہ تو پلان اے ہے ابھی ہمارا پلان بی، سی اور ڈی بھی موجود ہے۔