Nov ۲۲, ۲۰۱۹ ۱۵:۱۶ Asia/Tehran
  • لاہور میں گرد آلود زہریلی دھند خطرناک

لاہور میں گرد آلود زہریلی دھند خطرناک حد تک بڑھ گئی ہے ۔

انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ لاہور کے شہریوں کی صحت کو اسموگ اور گرد آلود زہریلی دھند سے خطرہ لاحق ہے۔

اسموگ کی وجہ سے جمعے کو لاہورکے تمام اسکول اور کالج بند ہیں۔لاہور کے ساتھ صوبہ پنجاب کے دو دیگر اضلاح گوجرانوالہ اور فیصل آباد میں بھی فضائی آلودگی اور اسموگ کی وجہ سے اسکول بند رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

دوسری جانب محکمہ ماحولیات نے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ شہری منہ اور ناک ڈھانپ کر رکھیں، پانی زیادہ سے زیادہ پیئیں اور بلاوجہ گھر سے باہر نہ نکلیں۔

جنوبی ایشیا کے لیے ایمنٹسی انٹرنیشنل کی نمائندہ ’رمل محی الدین‘ کا کہنا ہے کہ ’یہ حکومت کی جانب سے لاہور کے اسموگ سے نمٹنے کے لیے ناکافی اقدامات کی وجہ سے وہاں حقوقِ انسانی کی صورتحال کے بارے میں خدشات پیدا ہو گئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’یہ معاملہ اس قدر سنجیدہ ہے کہ ہم دنیا بھر میں اپنے اراکین سے استدعا کر رہے ہیں کہ وہ پاکستانی حکام سے کہیں کہ وہ اس بحران کی سنگینی کو سمجھیں اور لوگوں کی صحت اور جانیں بچانے کے لیے فوری اقدام کریں۔

میڈیا رپورٹوں کے مطابق رواں ماہ میں ہر دو میں سے ایک دن لاہور کی فضا کا معیار خطرناک حد تک خراب ہوا ہے۔اس سے قبل انتس اکتوبر کو بھی لاہور میں فضائی آلودگی بہت ہی خطرناک حد تک بڑھ گئ تھی۔

واضح رہے کہ پاکستانی حکام لاہور میں اسموگ کی وجہ، بھارت میں کسانوں کی جانب سے دھان کی فصل کی باقیات نذرِ آتش کرنے کو قراردے رہے ہیں۔

اسموگ دھوئیں اور دھند کا امتزاج ہے جس سے عموماً زیادہ گنجان آباد صنعتی علاقوں میں واسطہ پڑتا ہے۔

ٹیگس