Dec ۱۷, ۲۰۱۹ ۰۸:۲۹ Asia/Tehran
  • پاکستان: شہریت ترمیمی قانون کے خلاف قرارداد متفقہ طور پر منظور

پاکستان کے ایوان زیریں قومی اسمبلی میں ہندوستان میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی گئی۔

قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت ہوا جس میں وفاقی وزیر شفقت محمود نے قرارداد پیش کی جس میں کہا گیا کہ یہ ایوان آسام کے 20 لاکھ مسلمانوں کی شہریت کے خاتمے کی مذمت کرتا ہے، یہ قانون اقوام متحدہ کے عالمی قانون کے خلاف ہے اور ایوان ہندوستان کے اس قانون کو مسترد کرتا ہے۔

قرار داد کے مطابق ہندوستان میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے حقوق کی خلاف ورزی کی جارہی ہے، اقلیتوں کے حقوق غصب کئے جارہے ہیں، ایوان ہندوستانی سٹیزن ایکٹ کی مذمت کرتا ہے۔

قرار داد کے متن میں کہا گیا کہ ایوان ہندوستان میں جاری پرامن مظاہروں پر طاقت کے استعمال کی بھی مذمت کرتا ہے، ہندوستان سٹیزن شپ ایکٹ ایک امتیازی قانون ہے جس پر دیگر ممالک کو تحفظات ہیں۔ بعد ازاں قومی اسمبلی میں ہندوستان میں مسلم مخالف قانون کے خلاف قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی گئی۔

واضح رہے کہ ہندوستانی پارلیمنٹ میں کثرت رائے سے منظور ہونے والے بل میں بنگلا دیش، افغانستان اور پاکستان کے  ہندو، بدھ، جین، پارسی، عیسائی اور سکھ مذہب  سے تعلق رکھنے والے افراد کو شہریت دینے کا کہا گیا ہے  جب کہ  مسلمانوں کواس سے محروم رکھا گیا ہے جس پر مودی سرکار کے خلاف ہندوستان کی مختلف ریاستوں میں پرتشدد مظاہرے جاری ہیں جس میں اب تک 6 افراد جاں بحق اور ایک سو سے زائد زخمی اور گرفتارہوچکے ہیں۔

ٹیگس