Jan ۱۵, ۲۰۲۰ ۰۸:۰۴ Asia/Tehran
  • پاکستان: بارشوں اور برفباری سے 100 افراد جاں بحق

کوئٹہ اور زیارت سمیت بلوچستان کے مختلف علاقوں میں شدید برفباری سے معمولات زندگی مفلوج ہوکر رہ گئے اور 3 دن سے جاری برفباری سے سردی کا 30 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا۔

پاکستان کے مختلف شہروں میں شدید برفباری، بارشوں، چھتیں گرنے اور دیگر حادثات میں 100 افراد جاں بحق ہو گئے۔

نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کی جانب سے جاری فہرست کے مطابق سرگن میں برفانی تودہ گرنے سے 52 مکانات مکمل تباہ جبکہ متعدد افراد لاپتہ ہو چکے ہیں۔

کشمیر میں بارش اور برف باری سے ہلاکتوں کی تعداد 62 ہوگئی ہے جبکہ وادی نیلم میں برفانی تودے میں پھنسے مزید افراد کی تلاش اب بھی جاری ہے۔

پاک فوج کے اہلکاراور رضاکار امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔ لوات، شونتھر، کیل، دودھنیال، پھولاوئی اور شاردہ میں 16 افراد قدرتی آفت کی بھینٹ چڑھے۔

ادھر بلوچستان میں مختلف حادثات میں 20 سے زائد افراد جاں بحق جبکہ 35 گھر تباہ ہو چکے ہیں۔ مری اور گلیات میں راستے بند ہیں۔ برف میں پھنسی گاڑیوں کو نکالنے کیلئے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ کان مہترزئی سے 200 افراد کو نکال لیا گیا ہے۔

خیبر پختونخوا میں بارش کے دوران مختلف حادثات میں 3 افراد زخمی ہوئے جبکہ پنجاب میں بارش سے چھت گرنے اور کرنٹ لگنے سے 9 اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ راجن پور 3، خانیوال 5 اور جھنگ میں ایک شخص جاں بحق ہوا۔ دوسری جانب سکھر میں بھی ایک شخص چھت گرنے سے جاں بحق ہوا۔

سرگن حادثے میں 53 افراد زخمی ہوئے جنہیں آرمی ہیلی کاپٹر کے ذریعے قریبی ہسپتال منتقل کیا گیا۔ مقامی رضاکار اور پاک فوج کے جوان امدادی سرگرمیوں میں حصہ لے رہے ہیں لیکن راستوں کی بندش کے باعث امدادی سرگرمیاں متاثر ہورہی ہیں۔

ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ لواری ٹنل برفانی تودہ گرنے کے باعث بند ہو گیا ہے اور تیس کے قریب گاڑیاں پھنس گئی ہیں۔

 

ٹیگس