شہداء مقاومت و محافظین حریم اہل بیتؑ سیمینار میں اتحاد بین المسلمین کا شاندار مظاہرہ
سیمینار میں اتحاد بین المسلمین کا شاندار مظاہرہ کیا گیا اور انقلاب اسلامی کی 41ویں سالگرہ کی مبارکباد دیتے ہوئے عالمی مقاومت کے تسلسل اور اتحاد امت کی اہمیت کو بھی اجاگر کیاگیا۔
سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے معروف اہلسنت عالم مولانا عبدالخلاق فریدی نے کہا کہ ہم لوگوں کو مسلکی اختلافات سے بالاتر ہو کر متحد ہوکر میدان عمل میں آنا ہوگا، یہی حل ہے، جس سے ہم عصر حاضر کے شیطان بزرگ امریکا و برطانیہ و اسرائیلی حکام کی شیطانی سازشوں کو ناکام کر سکتے ہیں۔
علامہ علی مرتضی زیدی نے شہدائے مقاومت کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ مکتب تشیع مکتب ایثار و شہادت ہے، ہر صدی اور ہر زمانے میں مکتب تشیع تاج شہادت سے مزین رہا ہے، شہداء میں سے کچھ زیادہ نمایاں شہید ہوتے ہیں، اس کی ایک وجہ یہ ہے کہ یہ شہادت کا مینار بن گئے، اپنے عہد کو کماحقہ انجام دینے کی ہر طور کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ جنرل شہید قاسم سلیمانی نے اپنی عالی و الٰہی تدبیر سے اس عصر کا سب سے بڑا کام انجام دیا، شہید قاسم سلیمانی نے جو راہ کھولی ہے، اس نے ہماری ذمہ داریاں بڑھا دی ہیں ۔
بزرگ عالم دین اور حوزہ امام خمینی کراچی کے مدیر حجۃ الاسلام والمسلمین آقائے غلام عباس رئیسی نے کہا کہ قرآن امت مسلمہ کو پکار پکار کر کہتا ہے کہ فتنہ گروں اور کفار سے جنگ کرو، امام خمینیؒ فرماتے تھے کہ فتنہ ختم ہونے تک ہماری جنگ جاری رہے گی، فتنہ کفر کا لازمہ ہے، قرآن فرماتا ہے کہ نہ ظالم بنو، نہ خود پر ظلم ہونے دو۔
انہوں نے کہا کہ مقاومت کا اہم ترین ہدف اسرائیل کے نجس وجود کو ختم کیا جانا ہے، کیونکہ مسئلہ فلسطین اور القدس کی آزادی کا مسئلہ اور اسرائیل نامی کینسر کے غدود سے جنگ و نبرد آج کفر و اسلام کی جنگ ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہید قاسم سلیمانی نے 2002 اور 2006 میں حزب اللہ و اسرائیل جنگ، جنگ یمن، داعش کے خلاف جنگ میں کلیدی کردار ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکا و اسرائیل اسلام کے دشمن ہیں، ہمیں دشمن شناسی ہونی چاہیے، ہماری حکومت ڈونلڈ ٹرمپ کے مقابلے میں کیوں حواس باختہ رہتی ہے، منافقین ممالک نے القدس کے بارے میں سینچری ڈیل کی زبانی مخالفت کی، مگر سب منافقین ممالک کے تعلقات امریکا و اسرائیل دونوں سے قائم ہیں۔
علامہ محمد امین شہیدی نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایک جانب شہید قاسم سلیمانی ہیں، جو اسلام ناب محمدیؐ کے پیروکار ہیں اور انکی اس عظیم و مؤثر شخصیت و شہادت کے پیچھے موجود راز وہ مکتب ہے، جو اسلام ناب محمدیؐ کا مکتب ہے، وہ مکتب جو امام خمینیؒ نے پیش کیا، زندہ کیا اور نافذ کیا۔
علامہ امین شہیدی نے کہا کہ دوسری جانب دنیا کے 60 فیصد سے زائد وسائل دنیا کے مسلمان ممالک کے پاس ہیں، لیکن اس کے بیشتر فوائد اسلام کی دشمن قوتیں اٹھا رہی ہیں، کیونکہ بظاہر آزاد نظر آنے والے مسلمان ممالک دراصل آزاد نہیں ہیں، انکی ڈور ایک مرکز سے وابسطہ ہیں، جو آج کی طاغوتی طاقتیں ہیں، یہ اپنی مرضی سے کوئی قدم نہیں اٹھا سکتے، مسلمانوں پر یہی استکباری و استعماری نظام مسلط ہے۔