Jun ۲۴, ۲۰۲۰ ۲۱:۳۱ Asia/Tehran
  • کراچی طیارہ حادثے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ پارلیمنٹ میں پیش

حکومت پاکستان نے کراچی طیارہ حادثے کی عبوری رپورٹ پیش کر دی ہے جس میں پائلٹ اور ایئر ٹریفک کنٹرولر دونوں کو حادثے کا ذمہ دار قرار دیا گیا ہے۔

میڈیا رپورٹوں کے مطابق پاکستان کی شہری ہوا بازی کے وزیر غلام سرور خان نے کراچی طیارہ حادثے کی ابتدائی رپورٹ قومی اسمبلی میں پیش کر دی ہے۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ طیارہ پرواز کے لیے سو فیصد ٹھیک تھا اس میں کسی قسم کی کوئی تکنیکی خرابی نہیں تھی، دونوں پائلٹس، کیپٹن اور معاون پائلٹ تجربہ کار تھے اور طبی طور پر جہاز اڑانے کے لیے بھی بالکل فٹ تھے۔

پاکستان کی شہری ہوا بازی کے وزیر نے کہا کہ ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق پائلٹ اور ایئر ٹریفک کنٹرولر دونوں نے مروجہ طریقہ کار کو اختیار نہیں کیا، ایک طرف پائلٹ نے اے ٹی سی کی ہدایات کو نظرانداز کیا اور دوسری طرف کنٹرولر نے بھی جہاز کے انجن کے رگڑ کھانے کے بعد نقصان سے آگاہ نہیں کیا۔

وزیر شہری ہوا بازی نے کہا کہ طیارہ حادثے کی مکمل رپورٹ ایک سال کے اندر جاری کی جائے گی۔ قومی اسمبلی میں رپورٹ پیش کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ابھی ادھوری رپورٹ ہے۔

قابل ذکر ہے کہ پاکستان کی قومی ایئر لائن کا ایک مسافر بردار طیارہ بائیس مئی کو لینڈنگ کے دوران کراچی ایئر پورٹ پر لینڈنگ سے چند لمحوں قبل آبادی پر گر کے تباہ ہوگیا تھا جس کے نتیجے میں عملے کے ارکان سمیت ستانوے افراد جاں بحق ہو گئے تھے۔

ٹیگس